11 جولائی ، 2012
اسلام آباد … سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل پاکستان سے کہا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے پوچھ کر جمعے کو عدالت کو بتائیں کہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو کتنی رقم ادا کی جاسکتی ہے۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 8 بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کی آئینی درخواستوں کی سماعت کی۔ درخواست گزار کمپنیوں کا موٴقف تھا کہ وفاقی حکومت معاہدے کے باوجود 62 ارب روپے کی واجب الادا رقم فراہم نہیں کر رہی، رقم کی عدم فراہمی کے باعث ان کی کمپنیاں مالی مشکلات کا شکار ہیں، عدم ادائیگی کی صورت میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں مزید 4 گھنٹے کا اضافہ ہو جائے گا۔ اٹارنی جنرل پاکستان عرفان قادر کا موٴقف تھا کہ وصولیاں نہ ہونے کے باعث مالی مشکلات ہیں، مختلف ہائی کورٹس نے 67ارب روپے کی وصولیوں کے حوالے سے حکم امتناعی جاری کر رکھے ہیں جبکہ لائن لاسز کی وجہ سے بھی مالی مشکلات ہیں،مقدمے کی مزید سماعت جمعہ کو ہو گی ۔