23 اگست ، 2017
پاکستان کی تین خواتین کوہ پیماؤں نے بطور ٹیم 5500میٹر اونچی کوکسل چوٹی کو سر کرکے پہلی نیشنل ویمن ایکسپیڈشن مکمل کرلی۔
پہلی ویمن ایکسپیڈشن کا اصل ہدف سات کوہ پیماؤں کے ساتھ ’پاسو پیک ‘کو سر کرنا تھا لیکن اکثر کوہ پیما اسپانسرز نہ ہونے کی وجہ سے دستبردار ہوگئیں۔
لیکن کومل عزیر، سلطانہ امیرالدین اور سمانا رحیم تمام مسائل اور پریشانیوں کو ایک طرف رکھ ثمینہ بیگ کے بھائی مرزا علی کی قیادت میں ایکسپیڈیشن پر سات ہزار دو سو چوراسی میٹر اونچی پاسو پیک کی جانب بڑھیں لیکن گلیشیئر ٹوٹنے اور راستہ خراب ہونے کے سبب یہ ٹیم چار ہزار نو سو میٹر سے آگے نہ بڑھ سکی۔
وہاں سے واپس روانگی پر ٹیم نے یہ فیصلہ کیا کہ اب شمشال میں 6008 میٹر بلند کوہ بروبر کو سر کیا جائے گا لیکن وہاں بھی اس ٹیم کے لیے ایک بری خبر منتظر تھی۔
مہم کے سربراہ مرزا علی نے جیو نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ ’اس چوٹی تک پہنچنا آسان تھا، اسی لیے ٹیم نے واپس نیچے جانے کی تیاری شروع کی اور اس کے لیے پورٹرز کو بھی بلایا گیا لیکن گلیشئر کے پگلھنے کی وجہ سے دریائے شمشال میں پانی کے تیز بہاؤ سے شمشال روڈ مکمل طور پر ٹوٹ چکا تھا اور راستے مکمل منقطع ہو گئے تھے۔‘
اس کے بعد متبادل آپشن پر خنجراب میں کوکسل پیک کو سر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور 6 اگست کو شروع ہونے والی مہم کو چار دن کی انتھک محنت کے بعد مکمل کرلیا گیا۔
مرزا علی کا کہنا ہے کہ پہاڑوں کے دشوار گزار راستوں پر پاکستانی خواتین کا حوصلہ قابل دید رہا۔