29 اگست ، 2017
پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا نیب راولپنڈی کے سامنے بطور گواہ بیان ریکارڈ کرا دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو 60 روز کے اندر شریف فیملی کے خلاف ریفرنس دائر کرنا ہے۔
نیب کی جانب سے بیانات قلمبند کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور آج جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء گواہ کی حیثیت سے نیب راولپنڈی کے سامنے پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق واجد ضیاءنے نیب سیکشن 161کے تحت اپنا بیان قلمبند کرایا۔
ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں دیگر جے آئی ٹی ممبران کے بیانات کی ضرورت نہیں تاہم جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کل نیب لاہور میں بھی پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو طلبی کے نوٹسز بھیجے لیکن وہ بیان قلمبند کرانے کے لئے پیش نہ ہوئے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 28 جولائی کو اپنے متفقہ فیصلے میں قومی احتساب بیورو کو 6 ہفتوں میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف 4 ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے 31 جولائی کو ایک اجلاس کے دوران شریف خاندان کے لندن اپارٹمنٹس اور سعودی عرب میں قائم اسٹیل مل، سابق وزیراعظم کے بچوں کے نام قائم کمپنیوں اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی تنخواہ سے زائد اثاثوں کے حوالے سے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔