Time 31 اگست ، 2017
پاکستان

کراچی میں بارش: 13 جاں بحق، فوج کی امدادی کارروائیاں

کراچی میں گزشتہ رات سے شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور مختلف حادثات میں 4 بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔

 شہرقائد میں گزشتہ رات سے ہونے والی ابر رحمت شہریوں کے لئے زحمت بن گئی اور شہر کی کئی اہم سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں جب کہ کرنٹ لگنے اور مختلف واقعات میں 4 بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 

بارش کے باعث لیاقت آباد، گرو مندر کے اطراف، صدر ، نیپا، صفورا چورنگی، ایم اے جناح روڈ اور اسٹیڈیم روڈ سمیت کئی اہم سڑکیں زیر آب آگئیں۔

سڑکوں پر پانی کے باعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں خراب ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ 

ریسکیو ذرائع کے مطابق سائٹ ایریا، نیوکراچی، بلدیہ، نیلم کالونی، پرانی سبزی منڈی، لیاری، گبول ٹاؤن اور انڈا موڑ پر کرنٹ لگنے، دیواریں گرنے اور مختلف واقعات پیش آئے۔

لیاری کے علاقے ڈڈیال چوک، گبول ٹاؤن اور انڈا موڑ پر کرنٹ لگنے کے واقعات میں 3 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

پاکستان چوک پر فلیٹ کی بالکونی گرنے سے بجلی کے تار ٹوٹ کر قربانی کے جانوروں پر گر گئے جس کے نتیجے میں 2 بیل اور 3 گائے کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگئیں۔

شدید بارشوں سے ندی نالوں میں بھی طغیانی آگئی، ملیر میں تھڈو ڈیم میں شگاف پڑنے کے بعد پانی تیزی سے آبادی کی جانب بڑھ رہا ہے جب کہ کاٹھور نالے میں بھی پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

گجر نالے کا پانی فیڈرل بی ایریا میں قریبی گھروں میں داخل ہوگیا جب کہ لیاری اور ملیر ندی میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔


کھارادر میں بارش کے باعث گلیاں زیرآب آنے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے اور گھروں میں پانی بھر جانے سے شہریوں کو قربانی کے جانور باندھنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔


بفر زون سیکٹر 4 میں بارش کے باعث سڑکوں نے سیلابی صورت اختیار کرلی جہاں گلیاں مکمل طور پر زیر آب ہیں۔

بارش کے پانی کے باعث ناگن چورنگی مکمل زیر آب ہے جہاں بس، ٹرک اور متعدد گاڑیاں ڈوب گئیں۔

لیاری کے علاقے بہار کالونی میں بارش کا پانی سرکاری اسکول، ڈسپنسری اور میڈیکل سینٹر میں داخل ہوگیا جب کہ راشن کی دکانوں میں پانی داخل ہونے سے سامان خراب ہوگیا۔ 

لیاقت آباد انڈر پاس میں پانی بھرگیا جس کے بعد اسے ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، ماڑی پور اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔

ایس ایس پی کیماڑی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہاکس بے روڈ اور ساحل کی طرف نہ جائیں۔

ٹریفک پولیس نے بارش کے پانی میں گاڑی بند ہونے سے متاثرہ افراد کے لئے نمبر جاری کردیا جب کہ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکار عوام کی مدد کے لئے شاہراہوں پر موجود ہیں اور بارش کے پانی میں گاڑی بند ہونے کی صورت میں شہری 1915 پر کال کریں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق نارتھ کراچی میں سب سے زیادہ 130 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ پی اےایف مسرور بیس پر 125، ناظم آباد میں 122 اور  ایئرپورٹ کے قریب 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

 گلستان جوہر میں 37، گلشن حدید میں 26.2، پہلوان گوٹھ کے قریب 16 اور پی اے ایف فیصل بیس کے قریب 22 ملی میٹر ہوئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست گجرات سے آنے والا مون سون کا نیا سسٹم کراچی پہنچ چکا ہے جس کے بعد جمعے کو بھی گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

مزید بارشوں کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے بھی کراچی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں بارشوں کی پشگوئی کی ہے۔

ایک اعلامیے میں محکمے نے جمعرات اور جمعہ کے دوران زیریں سندھ بشمول میرپورخاص، حیدرآباد، کراچی ڈویژن میں اکثر مقامات پر تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

اس کے علاوہ سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد ، قلات، مکران ڈویژن میں کہیں کہیں جبکہ کوئٹہ،سبی، ژوب اور نصیر آباد میں چند مقامات پر تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش بھی ہوسکتی ہے۔

شہری بجلی سے محروم

ذرائع کے مطابق بارش کے بعد شہر کے 160 سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے۔

 کھارادر، ناگن چورنگی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، شاہ فیصل ٹاون،کالا بورڈ، قائدآباد، گلستان جوہر بلاک 2 اور گلشن اقبال کے چند بلاکس میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

کے الیکٹرک کا مؤقف 

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک فخر احمد نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بارش کے باعث تمام متاثرہ فیڈرز بحال کیے جاچکے ہیں تاہم 1600 میں سے 80 فیڈرز بند ہیں اور 30 فیڈرز کو احتیاطی تدابیر کے تحت خود بند کیا گیا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق علاقائی فالٹس کی درستی کے لئے عملہ موجود ہے، بارش تھمنے کے بعد متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کردی جائے گی۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق صارفین شکایت کے لئے 118 پر کال یا 8119 پر ایس ایم ایس کرسکتےہیں۔

میئر کراچی کی وضاحتیں 

میئر کراچی محمد وسیم نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی کا مسئلہ فوری حل نہیں ہوسکتا، کراچی کو نیا سیوریج سسٹم درکار ہے اور کچرا ٹھکانے لگانے کا نظام درست ہونے تک مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

میئر کراچی نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ کچرا نالوں میں نہ جانے دیں، اگر نالوں میں کچرا ہوگا تو نکاسی ممکن نہیں اور ہم سندھ حکومت سے مکمل ناامید ہیں۔

وزیر بلدیات جام خان شورو کا جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک سال پہلے کراچی میں نکاسی کے لئے کے ایم سی کو 50 کروڑ روپے دیے اس کے باوجود نکاسی کی ابتر صورتحال ہے۔

جام خان شورو نے کہا کہ کراچی میں گجر نالے اور محمود آباد نالے چوڑے کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔


اندرون ملک جانے والی بس سروس بند

ٹرانسپورٹرز نے کراچی سے اندرون ملک جانے والی بس سروس بند کردی اور انٹر سٹی بسوں کو شہر میں آنے سے روک دیا۔

ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ شاہراہیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں اس لئے بسیں سڑکوں پر نہیں لاسکتے اور دیگر شہروں سے آنے والی بسیں بھی ٹول پلازہ پر روک دی گئی ہیں۔ 

گڈز ٹرانسپورٹرز نے بھی سامان کی ترسیل روک دی

ترجمان گڈز ٹرانسپورٹ کے مطابق لنک روڈ کا پل خراب ہے اور ندی کا متبادل راستہ پانی کے سبب بند ہوگیا جس کے بعد نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے لنک روڈ پر ٹرک روک دیےگئے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم ایکسپورٹ مال لانے والے ٹرکس بھی روک دیے گئے ہیں۔

ایمرجنسی کی صورت میں رابطہ نمبرز  

ایمرجنسی کی صورت میں کراچی کے شہریوں کے لئے رابطہ نمبرز جاری کردیئے گئے ہیں۔ 

1۔ ایدھی انفارمیشن کے لئے 115، 02132310066، 02132310077 پرکال کریں

2۔ پولیس ہیلپ لائن کے لیے15، 02199212652،02199212634 پرکال کریں

3۔ فائر بریگیڈ کے لئے 16، 02199215007، 02199215008 پر رابطہ کریں

4۔ بجلی سے متعلق شکایات کے لئے 118 پر رابطہ کریں

5۔ ریلوے انکوائری کے لیے 02199213565 پرکال کریں

6۔ پی آئی کی انکوائری کے لیے 02199071284، 02199071259 پرکال کریں

7۔ ائیر پورٹ فلائٹ انکوائری کے لیے 114 پر کال کریں



مزید خبریں :