05 اکتوبر ، 2017
اسلام آباد: رینجرز کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی چھوڑنے پر ایف سی کو سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق رینجرز اہلکار پارلیمنٹ کی سیکیورٹی پر مامور تھے لیکن احتساب عدالت واقعے کے بعد 2 دن سے رینجرز اہلکار پارلیمنٹ میں ڈیوٹی پر نہیں آئے۔
پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پولیس اور ایلیٹ فورس کے علاوہ پنجاب رینجرز کے پاس تھی لیکن احتساب عدالت واقعے کے بعد 2 روز سے پنجاب رینجرز کے اہلکار سیکیورٹی پر موجود نہیں ہیں اور اس حوالے سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آفسز کو بھی آگاہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے لیے تحریری درخواست دے۔
جیو نیوز کے رابطہ کرنے پر اعلیٰ انتظامی حکام نے اس کی تصدیق کردی۔
چیف کمشنر اسلام آباد نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ رینجرز نے پارلیمنٹ کے اطراف سے یک طرفہ طور پر ہٹائی گئی۔
وزارت داخلہ نے پارلیمنٹ سے رینجرز ہٹانے پر ڈی جی رینجرز سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فرنٹیئر کانسٹبلری کو پارلیمنٹ کی سیکیورٹی سنبھالنے کا حکم دیا جس کے بعد ایف سی نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی سنبھال لی ہے۔
ایف سی اہلکاروں کو پارلیمنٹ کے احاطے، داخلی دروازون اور چیک پوائنٹس پر تعینات کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 2 اکتوبر کو میاں نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر رینجرز نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سمیت کئی وزرا کو عدالت جانے سے روک دیا تھا جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا تھا۔