Time 05 اکتوبر ، 2017
پاکستان

کراچی میں ہلاک دہشتگرد شجاع خانزادہ پر حملے کا سہولت کار نکلا

کراچی: خواجہ اجمیر نگری میں گزشتہ رات پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہونے والا دہشت گرد پنجاب کے وزیر داخلہ مرحوم شجاع خانزادہ پر حملے کا سہولت کار نکلا۔

کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں خواجہ اجمیر نگری کے قریب پولیس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کارروائی کی اور اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

ایس ایس پی عرفان بلوچ کے مطابق دہشت گرد کو نارتھ کراچی میں ڈبلیو 22 کے اسٹاپ کے قریب ہلاک کیا گیا جب کہ اس دوران اس کے 2 ساتھی فرار ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ اجمیر نگری میں مارے گئے دہشت گرد کی شناخت سعد سرخان کے نام سے ہوئی ہے جو ہری پور کا رہنے والا تھا اور کراچی میں ڈیفنس میں رہائش پذیر تھا۔

ذرائع کے مطابق مارا گیا دہشت گرد کالعدم پنجابی طالبان اور کالعدم لشکر جھنگوی سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے ساتھ کام کرتا رہا اور حال ہی میں غیر قانونی طریقے سے پاکستان پہنچا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اسی دہشت گرد نے پنجاب کے مرحوم وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر حملے کے لیے خودکش جیکٹ پہنچائی تھی۔

وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ 16 اگست 2015ءکو اٹک میں اپنے گاؤں شادی خان میں ہونے والے خودکش حملے میں شہید ہوئے۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ دہشت گرد سعد سرخان ہری پور سیشن عدالت میں فائرنگ سمیت پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پنجاب میں ایک دہشت گرد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا یہ اس کا ساتھی تھا اور کراچی میں پرانی سبزی منڈی کے قریب منشیات کا سب سے بڑا اڈہ چلارہا تھا۔

پولیس کے مطابق دہشت گرد کے قبضے سے 4 دستی بم، 6 پستول، رائفل، 7 ایم ایم رائفل اور آوان بم بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے رات گئے نیو کراچی میں بھی کارروائی کی جس میں ایک مشتبہ شخص کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جب کہ اس کا ایک ساتھی فرار ہوگیا۔

پولیس کے مطابق زخمی شخص کے قبضے سے ایک پستول، تین راؤنڈز، 2 موٹر سائیکلیں اور 8 موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔