03 نومبر ، 2017
جامعہ کراچی کے مقتول پروفیسر شکیل اوج کے لواحقین کو معاوضے کے رقم کی حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تین سال بعد نامکمل رقم بھی رشوت کے عوض ادا کی جارہی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے پروفیسر شکیل اوج کے معاوضے کی رقم جاری کردی گئی ہے۔
پروفیسر شکیل اوج کے بیٹے حسان اوج نے کہا کہ گورنر سندھ نے تین کروڑ روپے معاوضے کا اعلان کیا تھا مگر صوبائی حکومت کی جانب سے صرف دو لاکھ روپے کا چیک دیا جارہا ہے۔
حسان اوج نے الزام لگایا کہ دو لاکھ کا چیک دینے پر بھی کمشنر آفس سے پانچ ہزار روپے رشوت طلب کی جارہی ہے۔
جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامیات کے سربراہ کو 18 ستمبر 2014 کو قتل کیا گیا تھا۔