07 نومبر ، 2017
فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پولیس نے ایک زخمی شخص کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ فیصل آباد کے علاقے گلبرگ میں ہلاک کیا گیا شخص مسلح ڈاکو تھا اور گولی چلاسکتا تھا جس کے باعث اسے مارا گیا۔
تاہم جیو نیوز کے پاس موجود موبائل فون سے بنی ویڈیو میں کوئی پستول واضح طور پر نظر دیکھی جاسکی البتہ ایک زخمی اور بے بس شخص ضرور نظر آیا جسے انکاونٹر کے نام پر مار کر پولیس نے اپنے طور پر ہی قصہ نمٹادیا۔
فیصل آباد پولیس کا موقف ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر تین مشکوک افراد کو روکا گیا لیکن رکنے کے بجائے پولیس پر فائرنگ کی گئی۔
پولیس کے موقف کے مطابق جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد فرار ہوگئے جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔
تاہم ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زخمی شخص کو پولیس فورس نے گھیر رکھا ہے، اہل کاروں نے پوزیشن لے رکھی ہے۔
اتنی دیر میں پیچھے سے آنے والے سادہ لباس اہل کار نے زخمی شخص کو گرفتار کرنے کے بجائے تین گولیاں مار دیں۔
پولیس نے مرنے والے شخص کی شناخت آصف سردار کے نام سے کی جو گوجرانوالہ میں ڈکیتی کی تین وارداتوں سمیت کئی مقدمات میں مطلوب تھا۔
لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پولیس اہل کاروں نے اسے گرفتار کیوں نہ کیا، زخمی حالت میں گولیاں مار کر تفتیش کا دروازہ بند کیوں کردیا۔
زندہ مبینہ ڈاکو اپنے ساتھیوں کے نام بتا سکتا تھا، پولیس کو تحقیقات کے لیے مزید معلومات مل سکتی تھی۔