22 نومبر ، 2017
ڈیرہ غازی خان: صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان کے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال تونسہ میں گائنی وارڈ کے باہر فرش پر بچے کی پیدائش ہوئی، جو بعدازاں دم توڑ گیا۔
نومولود کی ہلاکت کے واقعہ کا کمشنر ڈی جی خان نے نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی قائم کردی۔
تونسہ کے رہائشی محمد حنیف نے الزام لگایا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ گزشتہ روز تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کے گائنی وارڈ کے باہر کھڑے رہے مگر ڈاکٹرز نے ان کی بیوی کو داخل نہیں کیا۔
محمد حنیف کے مطابق وہ پانچ گھنٹے تک ڈاکٹرز کی منت سماجت کرتے رہے لیکن وہ انتظار کرنے کا کہتے رہے، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے وارڈ کے باہر فرش پر ہی بچے کو جنم دیا، تاہم فوری طبی امداد نہ ملنے پر نومولود جاں بحق ہوگیا۔
تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر طاہر حسین کا کہنا ہے کہ خاتون کا بچہ پیدائش سے قبل ہی مردہ حالت میں تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ خاتون کو اسپتال میں داخل نہ کرنے کے واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور اگر کوئی قصور وار نکلا تو اس کے خلاف حکام بالا سے محکمانہ کارروائی کی سفارش کریں گے۔
دوسری جانب کمشنر ڈی جی خان احمد علی کمبوہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مہر جنید کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو معاملے کی مکمل انکوائری کرکے 3 دن میں رپورٹ کمشنر کو پیش کرے گی۔
پنجاب میں حالیہ دنوں میں اس قسم کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔
رواں برس 17 اکتوبر کو بھی لاہور کے علاقے رائیونڈ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور عملے کی جانب سے علاج معالجے سے انکار کے باعث ایک خاتون نے ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا تھا۔