22 نومبر ، 2017
کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر مذہبی جماعت 'تحریک لبیک یارسول اللہ' کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔
دوسری جانب دھرنے کے شرکاء نے نمائش سے صدر جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا ہے۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک یارسول اللہ نے 19 نومبر کو نمائش سے تبت سینٹر تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، تاہم شرکاء نے نمائش چورنگی پر ہی دھرنا دے دیا۔
دھرنے کے چوتھے روز ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے سبب شرکاء صبح کے وقت سڑک کے درمیان سے ہٹ کر کنارے پر آگئے اور نمائش سے صدر جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جبکہ سڑک بند کرنے کے لیے لگائی گئی رکاوٹیں بھی ہٹا دی گئیں۔
احتجاجی دھرنے میں ہر عمر کے افراد شریک ہیں، مظاہرین کہنا ہے کہ جب تک اسلام آباد میں دھرنا جاری ہے، تب تک کراچی میں بھی دھرنا جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد-راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر ایک مذہبی و سیاسی جماعت 'تحریک لبیک'کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کو دو ہفتے سے زائد ہوگئے ہیں، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
مذہبی و سیاسی جماعت نے یہ دھرنا ایک ایسے وقت میں دیا جب رواں برس اکتوبر میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم منظور کی تھیں، جس میں 'ختم نبوت' سے متعلق شق بھی شامل تھی، لیکن بعد میں حکومت نے فوری طور پر اسے 'دفتری غلطی' قرار دے کر دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔
شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کے احکامات کے باوجود وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ فیض آباد انٹرچینج کو مظاہرین سے خالی نہیں کروا سکی، جس پر سپریم کورٹ نے بھی گذشتہ روز صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری دفاع اور داخلہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔