08 دسمبر ، 2017
سیاسی جماعتوں میں اختلافات، تناؤ اور الزامات کی بوچھاڑ تو کبھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتی، لیکن وطن عزیز میں آج کل سیاسی جماعتوں نے ڈی جے بٹ کی خدمات پر ایکا ضرور کر رکھا ہے۔
وہ ڈی جے بٹ جو اس سے قبل صرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسوں کی شان ہوا کرتا تھا، اب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ،مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے جلسوں کی رونق بھی بڑھاتا نظر آتا ہے۔
ڈی جے بٹ نے 2003 میں ساؤنڈ سسٹم کا کاروبار شروع کیا، 2014 تک اسے کوئی نہیں جانتا تھا اور پھر جب اگست 2014 میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے نواز شریف حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا تو ڈی جی بٹ نے بھی پنڈال میں بینڈ سجایا اور مختلف نغموں کی دھنیں بکھیر کر جوش وجذبے کو جلا بخشی۔
آخرکار 126 دن بعد دھرنا تو ختم ہوگیا لیکن ڈی جے بٹ حقیقتاً مشہور ہوگیا، اس کے بعد جہاں جہاں بھی تحریک انصاف کے جلسے ہوئے، وہاں ڈی جے بٹ اور پی ٹی آئی لازم وملزوم نظر آئے۔
اور اب صورتحال یہ ہے کہ چاہے لاہور میں جماعت اسلامی کا جلسہ ہو، مردان میں مسلم لیگ (ن) کا یا پھر پاکستان پیپلز پارٹی کا 50 واں یوم تاسیس، کارکنوں کا جوش بڑھانے کے لیے ڈی جے بٹ کا ساؤنڈ سسٹم ہی چلتا ہے ۔
آصف نذر بٹ عرف ڈی جے بٹ کہتے ہیں، 'جلسوں میں تقریر کے دوران جو لفظ استعمال ہوتا ہے، میں ترانے کے مصرعوں کے ساتھ وہ لفظ ملا کر پیش کرتا ہوں تو لوگوں کا جوش بڑھ جاتا ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موقع کی مناسبت سے موسیقی پیش کرنا ڈی جے کا کام ہے۔
ڈی جے بٹ نے عمران خان کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے انہیں سامنے آنے کا موقع فراہم کیا، جس کے بعد باقی سیاسی جماعتوں نے بھی ان کی خدمات حاصل کیں۔
ڈی جے بٹ کے مطابق ہر جلسے میں ان کی کوشش ہوتی ہے کہ کارکنوں کے مزاج کو دیکھتے ہوئے پارٹی سانگ لگایا جائے۔
اب جبکہ اگلے برس عام انتخابات ہونے والے ہیں، ایسے میں ملک میں سیاسی سرگرمیوں میں بھی مسلسل تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ایسے میں ڈی جے کا کام بھی بہت زیادہ بڑھنے والا ہے۔