11 دسمبر ، 2017
کراچی میں دو دریا پر طالب علم ظافر زبیری کے قتل کا کیس میں ملزم خاور برنی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی گئی۔
ملزم خاور برنی کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم خاور برنی کو 18 دسمبر تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان بھی طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو ظافر اپنے دوستوں کے ساتھ جارہا تھا کہ اُس کی کار ساتھ چلنے والی ہیوی بائیک سے ٹکرا گئی۔
بائیک سوار کو معمولی چوٹیں آئیں مگر پیچھے موجود دو گاڑیوں میں سوار لڑکوں نے ظافر کی کار پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
فائرنگ سے ظافر موقع پر جاں بحق جبکہ اس کا دوست زید زخمی ہوگیا تھا۔ پولیس نے مرکزی ملزم خاور برنی کو پی ای سی ایچ ایس کے علاقے سے گرفتار کرلیا تھا جس نے فائرنگ کرنے کا اعتراف تو کیا تاہم اس کا کہنا ہے کہ وہ گاڑی روکنے کے لیے ٹائر پر فائرنگ کرنا چاہتا تھا لیکن غلطی سے گولیاں گاڑی کے اندر بیٹھے لڑکوں کو جا لگیں۔
مرکزی ملزم نے کچھ روز قبل تفتیشی افسر کےسامنے موٹرسائیکل چلانے والے ڈاکٹر عبدالرحیم سے دوستی کا اعتراف کرلیا تھا۔
مقتول کے والد فہیم احمد زبیری کا کہنا ہے کہ وہ معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور آخری دم تک لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اب تک کی تحقیقات سے مطمئن ہیں، کیس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیزیں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور انہیں جلد انصاف کی امید ہے۔