21 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی کے بند کمرا اجلاس کی تفصیلات میڈیا کے ساتھ شیئر کرنے کا چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے نوٹس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ نے سینیٹرز سے میڈیا سے بات چیت کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ ریکارڈ ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کو بھیجا جائے اور میڈیا سے بات چیت کرنے والے سینیٹرز کی نشاندہی کی جائے گی جبکہ پیمرا سے بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو ہونے والے اجلاس کے بعد متعدد سینیٹرز نے میڈیا سے بریفنگ کی تفصیلات شیئر کی تھیں حالانکہ یہ ایک بند کمرا اجلاس تھا۔
سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے بریفنگ کا احوال بتاتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف کی بریفنگ کے دوران تفصیلی اور کھل کر بات ہوئی، یہ پہلی مرتبہ ہوا، کوئی ایسا مسئلہ نہیں تھا جس پر سوال نہیں کیا گیا اور آرمی چیف نے جواب نہ دیا ہو۔
مشاہد حسین نے کہا تھا کہ بریفنگ میں قومی سلامتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ، امریکا سے تعلقات، افغان حکمت عملی، بھارت، مشرقی وسطیٰ کے مسائل اور ملک کے اندرونی معاملات سمیت سب پر بات ہوئی۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے طویل بریفنگ دی اور یہ پہلی بار ہوا، انہوں نے ہر چیز پر کھل کر بات کی، تمام سینیٹرز نے سوالات کیے، جنرل باجوہ نے بڑا تحمل مزاجی کے ساتھ تفصیلاً جواب دیا، جہاں جہاں ڈی جی آئی ایس آئی کی ضرورت پڑی انہوں نے بھی بات کی، سب کے خدشات دور ہوگئے ۔
ادھر نہال ہاشمی نے کہا کہ آرمی چیف نے کئی چیزیں بڑی واضح کیں، انہوں نے کہا کہ شام کو جو تجزیہ کرتے ہیں ان سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
(ن) لیگ کے رہنما کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ملک میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں، اس سے ملک کمزور ہوتے ہیں اور تفریق بڑھتی ہے، ہمیں عوام کو جواب دینا ہے اور قانون کے مطابق چلنا ہے۔
نہال ہاشمی کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ دفاع اور خارجہ کی پالیسی آپ بنائیں گے، جواب ہم دیں گے۔