24 دسمبر ، 2017
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ کرکٹ میچز کھیلنا پاکستان کا حق ہے اور اس کے لیے ہمیں لڑنا چاہیے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) تھری کا فائنل میچ کراچی میں منعقد کروانے کے حوالے سے سندھ حکومت سمیت اہم شخصیات سے مثبت ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ 15 فروری تک مکمل ہو جائے گا، پی ایس ایل تھری کا فائنل کسی وجہ سے اگر کراچی میں نہیں ہو سکا تو پلان بی کے طور پر لاہور کا آپشن موجود ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ کراچی کے دورے میں وزیراعلیٰ سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ، کمشنر کراچی، ہوم سیکریٹری اور چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں پی سی بی کی جانب سے کرنل اعظم اور کرنل عثمان موجود تھے۔
ملاقاتوں میں اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جس میں سیکیورٹی انتظامات بھی شامل ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے غیر ملکی ماہرین کو بلایا جائے گا اور ان سے اس حوالے سے بریفنگ لی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پی سی بی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونا ہے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل اگر کراچی پرامن انداز میں ہو جاتا ہے تو دنیا کو یہ معلوم ہو جائے گا کہ کراچی ایک پرامن شہر ہے اور یہاں پر کرکٹ کھیلی جا سکتی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیم میں ترقیاتی کام سمیت تزئین و آرائش کا کام 15 فروری تک مکمل کر لیا جائے گا، اگر 15 مارچ تک بھی کام مکمل ہو گیا تو ہمارے پاس فائنل میچ کے لئے بہت وقت ہو گا کیونکہ پی ایس ایل تھری کا فائنل یہاں پر 25 مارچ کو کھیلا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ فائنل میچ کروانے کے حوالے سے پلان B بھی موجود ہے اور اگر کسی وجہ سے میچ کراچی میں نہیں ہو سکا تو ظاہر ہے کہ لاہور میں ہی کروایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو کرکٹ کھیلی جاتی ہے اس سے بہتر دنیا میں کوئی گیم نہیں اور بھارت کے ساتھ میچ کھیلنا ہمارا حق ہے اس کے لئے ہمیں لڑنا چاہیے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ 100 سے 150 ملین ڈالر کا حق ہے اور اس کو چھوڑ دینا مناسب بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ایک معاہدہ ہے اور ہم یہی کہہ رہے ہیں کہ اس معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت چاہ رہا ہے کہ ایشیا کپ ان کے ملک میں کھیلا جائے جس کے لیے انڈین کرکٹ بورڈ نے اپنی حکومت سے اجازت لینی ہے۔