پاکستان
Time 15 جنوری ، 2018

پاک امریکا تعلقات: امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ کا پاکستان کا دورہ

فوٹو: ٹوئٹر اکاؤنٹ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل خان

اسلام آباد: امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ نے سیکریٹری خارجہ سے ملاقات کی جس میں امریکی معاون وزیر خارجہ نے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کی کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں امداد بھی روک لی گئی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو اب امریکا کی جانب سے کم کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔

امریکی معاون وزیر خارجہ کی آمد

جیونیوز کے مطابق امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلیس ویلز اسلام آباد پہنچی ہیں جہاں انہوں نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی۔

اس اہم ملاقات میں پاک امریکا تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران امریکا کی طرف سے آنے والے بیانات پر بھی بات چیت کی گئی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق اگست سے اب تک قائم مقام امریکی معاون وزیر خارجہ کا یہ پاکستان کا تیسرا دورہ ہے۔


ذرائع کے مطابق ایلیس ویلز کا دورہ ایک سے دو دن کا ہے جس میں وہ پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس سے پہلے یکم جنوری سے اب تک متعدد امریکی وفود نے پاکستان کا خفیہ دورہ کیا جس میں فریقین نےایک دوسرے کو اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال سے روکا جائے۔

پاکستان نے مؤقف اپنایا کہ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی ممکن بنائی جائے اور پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے۔

دفتر خارجہ کا اعلامیہ

دوسری جانب دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات میں امریکی معاون وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

ترجمان کے مطابق قائم مقام امریکی معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ افغانستان میں امریکی اسٹریٹجی کی کامیابی کے لیے پاکسان کا اہم کردار ہے، دونوں ممالک کوانسداد دہشت گردی کے لیے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینا ہوگا۔

دفتر خارجہ کے مطابق ایلس ویلز سے ملاقات میں سیکریٹری خارجہ نے بھارتی آرمی چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا معاملہ بھی اٹھایا۔

اس موقع پر تہیمنہ جنجوعہ نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزی سے گزشتہ رات بھی 4 اہلکار شہید ہوئے، امریکا بھارت کو اشتعال انگیزی روکنے کا مشورہ دے۔

تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان تعاون جاری رکھے گا، امن مخالف عناصر کی کارروائیوں سےپاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچ رہا ہے، پاک افغان مسائل کے حل کے لیے بارڈر مینجمنٹ ناگزیر ہے جب کہ افغان مہاجرین کی جلد از جلد واپسی پاک افغان تعلقات کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

واضح رہےکہ گزشتہ دنوں آرمی چیف کو امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے بھی ٹیلی فون کیا جس میں جنرل قمر جاویدباجوہ نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا سے امداد کی بحالی کا نہیں کہے گا اور امداد کے بغیر بھی دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھے گا۔

مزید خبریں :