پاکستان
Time 15 جنوری ، 2018

بھارتی سیزفائر خلاف ورزیاں کسی ’اسٹریٹیجک غلطی‘ کا باعث بن سکتی ہے، پاکستان


اسلام آباد: پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کسی ’اسٹریٹیجک غلطی‘ کا باعث بن سکتی ہے۔

دفتر خارجہ کے ایک اعلامیے میں جان بوجھ کر آبادی کو نشانہ بنانے اور مرمتی کام میں مصروف فوجی اہلکاروں پر فائرنگ کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق اور اقدار کی خلاف ورزی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر خلاف ورزیاں خطے کے امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے اور کسی ’اسٹریٹیجک غلطی‘ کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ اعلامیہ ایک ایسے موقع پر سامنا آیا ہے جب اسلام آباد نے ایل او سی پر چار جوانوں کی شہادت کے واقعے کے بعد بھارتی ڈپٹی ہائی کمیشن جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے کنٹرول لائن پر جنڈروٹ اور کوٹلی سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی پر پاک فوج کے جوانوں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جس سے بھارتی فوج کے 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

بھارت کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات جاری ہیں اور گزشتہ ہفتے بھی بھارتی اشتعال انگیزی میں 65 سالہ خاتون جاں بحق ہوئیں جس پر پاکستان نے قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

مزید خبریں :