24 جنوری ، 2018
لاہور: ملزم عمران کی درندگی کا شکار ہونے والی 6 سالہ کائنات اب تک چلڈرن اسپتال لاہور میں زیرِعلاج ہے اور سرجری کے باوجود اس کی حالت تاحال سنبھل نہیں سکی ہے۔
قصور کی 6 سالہ کائنات کی رپورٹس ڈاکٹروں کے بورڈ نے بیرون ملک بھجوادی ہیں جبکہ کائنات کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم عمران کوعبرت ناک سزا دی جائے۔
چلڈرن اسپتال لاہور میں زیرِعلاج قصور کی 6 سالہ کائنات کے والد نے بتایا کہ 13 نومبر 2017ء کو کائنات کو گھر کے باہر سے اغواء کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے دن بچی نیم مردہ حالت میں ملی،،تب سے وہ ذہنی اورجسمانی طورپر معذور ہوچکی ہے۔
درندہ صفت عمران کے بارے میں کائنات کے والد نے کہا کہ وہ اسے نہیں جانتے،اس کا گھر ان کے گھر سے آدھا کلو میٹر دور ہے۔
کائنات کے والد احسان الٰہی نے کہا کہ ملزم کو اذیت ناک موت کی سزا دی جانی چاہیے، واقعے کے بعد سے ان کاجینا اب کوئی جینا نہیں رہا، وہ کائنات کو دیکھ دیکھ کر خون کے آنسو روتے ہیں۔
چلڈرن اسپتال کے ڈین ڈاکٹر مسعود صادق نے بتایا کہ کائنات کی رپورٹس امریکا اور لندن کے اسپتالوں میں بھجوادی ہیں،جواب ملتے ہی اسے بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کائنات کی سرجری کے بعد فزیو تھراپی بھی کی جارہی ہے تاکہ اس کی حالت میں بہتری آسکے۔
خیال رہے کہ دو ماہ قبل قصور میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 6 سالہ کائنات بتول کے دماغ میں پانی بھر جانے کے باعث لاہور کے چلڈرن اسپتال میں رواں ماہ اس کی ہنگامی سرجری کی گئی تھی۔
پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے مطابق گذشتہ برس 12 بچوں اور بچیوں کو اغواء کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جن میں سے کچھ بچے زندہ ہیں اور کائنات بتول بھی ان میں سے ایک ہے۔
حال ہی میں 7 سالہ زینب کے قتل کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے جس کے بعد بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات اور اس کی روک تھام کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
واقعے کے خلاف قصور سمیت ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی از خود نوٹس لیا۔
قصور میں 2015 سے متواتر بچوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات سامنے آرہے ہیں، جب ایک منظم گروہ نے 300 سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائی تھیں۔