پاکستان
Time 02 فروری ، 2018

امریکی انتظامیہ میں کچھ لوگ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں، دفتر خارجہ


اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ میں کچھ لوگ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور پاکستان کو پڑوسی ممالک سے بھی یہی توقع ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتا ہے جب کہ حریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام کھلے خط میں بھارتی دہرے معیار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کی جانب سے لکھے گئے خط میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی انسانیت سوز مظالم کا احاطہ کیا گیا اور مجاہدین کو قانون تک رسائی کے بغیر پھانسی دینا اور ماورائے عدالت قتل کا بتایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گرد سرگرمیوں کا مکمل طور پر مخالف ہے اور افغان طالبان یا حقانی نیٹ ورک کے ساتھ تعاون کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عوام کی امنگوں اور قومی مفادات کے مطابق ہے، یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ وہ امن کے لئے مختلف فریقین سے بات چیت کرے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کی پناہ گاہوں کے خاتمے پر توجہ دی جانی چاہیے، افغانستان کو سپرد کردہ 27 مشتبہ افراد افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے متعلق تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان عوام کی امنگوں کے مطابق افغانستان کے مسئلے کا حل اور افغان مہاجرین کی فوری اور باعزت وطن واپسی چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :