پاکستان
Time 03 فروری ، 2018

افغانستان کی ہر مشکل کا الزام پاکستان پر ڈالنا درست نہیں، اعزاز چوہدری

 امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری—۔فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک-امریکا تعلقات میں کشیدگی دونوں ملکوں کے لیے نقصان دہ ہوگی اور افغانستان کی ہر مشکل کا الزام پاکستان پر ڈالنا درست نہیں۔

ایک انٹرویو میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اگر امریکا سیکیورٹی تعاون جاری رکھنا نہیں چاہتا تو پاکستان اس کے متبادل پر غور کرے گا۔

اعزاز چودھری نے کہا کہ افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالا جائے، پاکستان افغانستان کی مدد کرنا چاہتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی بیشتر قیادت افغانستان میں ہی ہے۔

اعزاز چودھری نے کہا کہ پاک-بھارت مذاکرات معطل رہنے سے عسکریت پسندوں کا مقصد پورا ہوتا ہے لہذا امریکا کسی بھارتی جارحیت کی پشت پناہی سے باز رہے۔ 

پاک-امریکا تعلقات میں تناؤ

پاکستانی سفیر نے یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب گذشتہ ماہ جنوری کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئیٹ کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔

بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔

مزید خبریں :