16 فروری ، 2018
کرپشن کے الزامات کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کے 2 مقدمات میں پولیس نے تحقیقات مکمل کی تھیں اور اس حوالے سے رپورٹ اٹارنی جنرل کو ارسال بھی کی تھی جس میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
پولیس کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف رشوت لینے سمیت فراڈ اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرائم کے ٹھوس شواہد موجود ہیں جو فرد جرم کے لیے کافی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم پر کرپشن کے الزامات کے بعد ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے اور ان کے خلاف تل ابیب میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد شریک تھی جس میں عوام نے نیتن یاہو سے فوری مستعفی ہونےکا مطالبہ کیا اور اسرائیلی وزیر اعظم کے لیے ’کرائم منسٹر‘ کے نعرے بھی لگائے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے اوپر لگنے والے کرپشن اور فراڈ کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کے خلاف سفارشات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔