28 فروری ، 2018
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اسمنگلی روڈ پر ڈی ایس پی حمید اللہ دستی کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق اسمنگلی روڈ پر نامعلوم افراد نے ڈی ایس پی حمید اللہ دستی کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔
پولیس کے مطابق گاڑی بلٹ پروف ہونےکی وجہ سے ڈی ایس پی حمیداللہ دستی اور ڈرائیور محفوظ رہے، تاہم فائرنگ سےگاڑی کے پچھلےحصے میں سوار 2 اہلکار شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق حمیداللہ دستی ڈی ایس پی پراسیکیوٹنگ تعینات ہیں اور واقعے کے وقت وہ کیسز کی پیروی کے لیے عدالت جا رہے تھے۔
واقعے کے بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔
'3 افراد نےگاڑی پر دو اطراف سے فائرنگ کی'
واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ڈی ایس پی حمید اللہ معمول کےمطابق ہائیکورٹ جا رہے تھے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق 3 افراد نےگاڑی پر دو اطراف سے فائرنگ کی۔
ڈی آئی جی کے مطابق گاڑی بلٹ پروف ہونے کی وجہ سے ڈی ایس پی محفوظ رہے تاہم 2 اہلکار گاڑی کے پچھلےحصےمیں ہونے کی وجہ سے فائرنگ کی زد میں آئے۔
عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹس پہن رکھی تھیں تاہم انہیں سر پر گولیاں لگیں۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر
اسمنگلی روڈ پر ڈی ایس پی حمید اللہ کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعےکی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز کو موصول ہوگئی۔
فوٹیج کے مطابق فائرنگ کا واقعہ 9 بجکر 4 منٹ پر پیش آیا۔
فوٹیج میں ایک شخص کو منہ پر رومال باندھے گاڑی کے گزرنے کا انتظار کرتے اور بعدازاں گاڑی پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان و گورنر کا نوٹس
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کوئٹہ میں اسمنگلی روڈ پر فائرنگ کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اکثر وبیشتر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔
رواں ماہ 14 فروری کو بھی کوئٹہ کے علاقے لانگو آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔