کراچی میں پارہ 44 ڈگری تک جا پہنچا، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ


کراچی: شہر میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے اور درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا جب کہ محکمہ صحت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو روز کے دوران کراچی میں موسم خشک اور شدید گرم ہونے کے ساتھ ساتھ آج درجہ حرارت کے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی کی تھی۔

شہر میں آج شدید گرمی ہے اور درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے، شہر میں سمندری ہوا بند ہونے سے حبس کی کیفیت ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج رواں ماہ کا گرم ترین دن تھا۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہوا میں نمی کا تناسب 68 فیصد ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔

کراچی میں جمعہ اور ہفتے کو بھی گرمی برقرار رہنے کا امکان

محکمہ موسمیات کے حکام نے مزید بتایا کہ کراچی میں جمعے کے روز بھی درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچے کا امکان ہے جب کہ ہفتے سے شہر کا موسم دوبارہ معمول پر آنے کے امکانات ہیں۔

مزید خبردار کیا گیا کہ مئی اور جون میں موسم معمول سے زیادہ گرم اور خشک رہے گا اور درجہ حرارت بھی معمول سے 1 سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہے گا۔

یہ بھی پیشگوئی کی گئی ہے کہ مئی اور جون میں اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب میں درجہ حرارت 45 ڈگری سے بھی اوپر جاسکتا ہے۔

دادو میں پارہ 44، لاڑکانہ اور نوابشاہ میں 43 ڈگری ریکارڈ

محکمہ موسمیات کے مطابق اندرون سندھ بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جہاں دادو میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ لاڑکانہ اور نواب شاہ میں 43، سکھر میں پارہ 42 ڈگری تک گیا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے اسلام آباد سمیت بالائی علاقوں میں بادل چھائے رہیں گے اور بعض مقامات پر بارش، ژالہ باری اور آندھی کے امکانات ہیں۔  

علاوہ ازیں گرم اور خشک موسم کےباعث اگلے دو ماہ پانی کے ذخائر بھی مسلسل کمی کا شکار رہیں گے۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

 گرمی کے پیش نظر محکمہ صحت کی جانب سے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

محکمہ صحت کے نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں 3 اور 4 مئی کو ایمرجنسی نافذ رہے گی۔

محکمہ صحت کی جانب سے اسپتالوں میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کے لیے خصوصی وارڈ قائم کرنے اور آگاہی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

موسم گرما کے لیے ضروری ہدایات:

اگر فضا میں ہوا نہ ہو تو شہری لو لگنے، ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ہیٹ اسٹروک اُس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جاسکے۔

لیکن اگر پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہوسکتا ہے۔

ان مہلک بیماریوں سے بچنے کےلیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں، اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپٹرے پہنیں، جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔
  • سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔
  • پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں اور ساتھ ہی اگر او آر ایس ملا لیں تو زیادہ بہتر ہوگا تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری ہو جائے۔
  • کھانے میں گوشت کے بجائے تازہ سبزیوں اور دالوں کا استعمال کریں تا کہ گرم غذا سے جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو مزید گرم ہونے سے بچایا جا سکے۔
  • شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
  • ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نا نکلیں۔
  • وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں انہیں بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے۔

مزید خبریں :