11 جون ، 2018
راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار نے آزار حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
اڈیالہ روڈ پر کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دے دیے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے اپنی جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں 10 اور ن لیگ میں 100 سے بھی زائد خامیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بہت کچھ کہہ سکتے ہیں لیکن انہیں 34 سال کی رفاقت کا خیال آجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑوں گا اس لیے اب زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ عورت کے راج کے مخالف نے آج اپنی بیٹی پارٹی پر مسلط کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے منہ کھولا تو یہ شریف کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ میڈیا پر مجھ سے منسوب اکثر بیانات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں، پچھلے ایک ہفتے سے علیل ہوں اور کسی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اپنے آبائی دیہات اور علاقے کے لوگوں سے ایک مختصر ملاقات ضرور ہوئی لیکن اس ملاقات میں میڈیا موجود نہیں تھا، ملاقات میں اکثر وہ باتیں نہیں کیں جو میڈیا پر آ رہی ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ میڈیا سنی سنائی باتوں کو مجھ سے منسوب نہ کرے، صحت بہتر ہوتے ہی ساری صورت حال قوم کے سامنے رکھوں گا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن میں چوہدری نثار کو پارٹی ٹکٹ دینے کے حوالے سے نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف چوہدری نثار کو پارٹی ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں جب کہ نواز شریف کا کہنا ہے کہ جب تک چوہدری نثار پارٹی ٹکٹ کے لیے اپلائی نہ کریں تو انہیں ٹکٹ نہ دیا جائے۔
چوہدری نثار نے گزشتہ روز بھی اپنے بیان میں پارٹی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ٹکٹ دینے کے لیے جاتی امراء والے مضحکہ خیز ڈرامے کر رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار نے مجموعی طور پر 3 نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 59 اور صوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں پی پی 10 اور 12 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔