Time 05 جولائی ، 2018
پاکستان

پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی نئی قسم پھر بے قابو ہوگئی

کراچی اور حیدرآباد میں ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے، یہ ٹائیفائیڈ کی وہ قسم ہے جس پر روایتی دوائیں اثر نہیں کر رہیں— فوٹو: فائل

پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی نئی قسم پھر بے قابو ہوگئی جس پر اینٹی بائیوٹک دوا بھی بے اثر ہورہی ہے۔

ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ بخار پھیلنے کی خبروں کے بعد امریکا نے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا۔ نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جانے والے تمام امریکیوں کو ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

کراچی اور حیدرآباد میں ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے۔ یہ ٹائیفائیڈ کی وہ قسم ہے جس پر روایتی دوائیں اثر نہیں کر رہیں۔

متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس وبا سے نمٹنے کیلئے مخصوص ویکسین آئندہ سال جنوری سے لگانی شروع کی جائیں گی۔

ملٹی ڈرگ رزسٹنٹ وائرس (ایم ڈی آر) ٹائیفائیڈ کی ایک قسم ہے جس پر اس بیماری کی روایتی دوائیں بالکل اثر نہیں کرتیں۔ یہ وبا نومبر 2016 میں حیدرآباد کی سیوریج لائنوں سے پھیلی اور پھر اس کا وائرس کراچی کے گلی کوچوں میں بھی پھیلنا شروع ہوگیا۔

دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں بچے اس وائرس کا شکار ہوئے اور تب سے اب تک یہ وائرس محکمہ صحت کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے۔

کراچی اور حیدرآباد کی صورتحال دیکھتے ہوئے امریکا نے اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر کرنے سے قبل ٹائیفائیڈ کی ویکسین لگوانے کی ہدایت کردی ہے۔

دوسری جانب قومی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ کی مخصوص ویکسین کے لیے مئی 2018 میں گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ امیونائزیشن (گاوی) کو درخواست دی تھی، گاوی کے اشتراک سے جنوری 2019 سے ویکسین کا آغاز کر دیا جائے گا،

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جنوری 2020 سے باقاعدہ حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں اس ویکسین کو شامل کرلیا جائے گا۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہری صحت مندر رہنے کے لیے ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھوئیں اور کھانے پینے کا خاص خیال رکھیں۔

مزید خبریں :