Time 29 جولائی ، 2018
پاکستان

عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کی دورہ افغانستان کی دعوت قبول کر لی


اسلام آباد: افغان صدر اشرف غنی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی اور دورہ کابل کی دعوت بھی دی جسے پاکستان کے متوقع وزیراعظم نے قبول کر لیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے نعیم الحق نے بتایا کہ افغان صدر اشرف غنی نے عمران خان کو ٹیلی فون کیا اور انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔

انہوں نے بتایا کہ افغان صدر کا عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے تاریخی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک بھائی چارے، ہمسائیگی اور دوستی کے دیرینہ رشتوں سے منسلک ہیں۔

ترجمان تحریک انصاف نے بتایا کہ افغان صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان افغانستان میں بہت مقبول اور نوجوانوں کے ہیرو ہیں، افغان نوجوانوں میں عمران خان کی مقبولیت کی وجہ سے ہی افغانستان میں کرکٹ کو فروغ ملا۔

نعیم الحق نے یہ بھی بتایا کہ افغان صدر نے عمران خان کو افغانستان کے دورے کی پیشکش کی ہے جسے  عمران خان نے قبول کر لیا ہے۔

تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق مبارکباد اور نیک تمناؤں کے اظہار پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے افغان صدر کا شکریہ ادا کیا گیا۔

عمران خان نے اشرف غنی سے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مکمل امن اور خوشحالی کا خواہاں ہے اور تحریک انصاف کی نگاہ میں پاک افغان تعلقات خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات میں سرگرمی اور تحریک لائے گی۔

ترجمان تحریک انصاف کے مطابق عمران خان نے اظہار تشکر کے ساتھ دورہ افغانستان کی دعوت بھی قبول کرلی اور کہا کہ حکومت سازی کا عمل مکمل ہوتے ہی افغانستان کا دورہ کروں گا۔

دوسری جانب نعیم الحق نے امید ظاہر کی کہ پنجاب حکومت پی ٹی آئی کی ہی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی حکومت بنانے کے لیے بہت گرما گرمی ہے تاہم مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ہمارے رابطے جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس مسلم لیگ ن سے زیادہ نمبرز ہیں جب کہ آج شام یا کل شام تک سب کچھ سامنے لے آئیں گے۔

نعیم الحق کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ کچھ لوگ منفی سیاست کررہے ہیں کیوں کہ وہ بری طرح شکست کھا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اسمبلی سے بائیکاٹ کی باتیں نہ کریں بلکہ بڑی پارٹیوں کی طرح مثبت کردار ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ پاکستان تحریک انصاف سے ہوگا اگر دیگر کوئی سیاسی پارٹیاں ہم سے بات کرنا چاہتی ہیں تو کرسکتی ہیں۔

مزید خبریں :