02 اگست ، 2018
کراچی میں قبضہ مافیا ایک مرتبہ ایک بار پھر سرگرم ہوگئی اور اسلحے کے زور پر گلشن اقبال میں واقع ایک سرکاری اسکول کو تالا لگا دیا، جس کے باعث بچے سڑک پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہوگئے، تاہم پولیس نے قبضہ مافیا کے تالے توڑ کر عمارت اسکول انتظامیہ کے حوالے کردی۔
نمائندہ جیو نیوز کے مطابق گلشن اقبال بلاک 6 میں واقع گورنمنٹ علی محمد اقبال ایلیمنٹری اسکول کی عمارت کو صبح سویرے قبضہ مافیا نے تالا لگا کر بند کردیا۔
لیکن اس کے باوجود بھی بچوں کی تعلیم کا عمل بند نہ ہوسکا اور طالب علموں نے سڑک پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کردی۔
بچوں نے بتایا کہ صبح جب وہ آئے تو اسکول پر تالا لگاہوا تھا، جس کے بعد انہوں نے باہر زمین پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کی اور بعدازاں ٹیچرز اور پولیس کے آنے کے بعد تالا توڑ کر سب اندر گئے۔
ہیڈ ماسٹر طارق کا کہنا تھا کہ یہ اسکول 25 سال سے سرکار کی ملکیت میں چل رہا ہے لیکن کافی عرصے سے نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسکول انتظامیہ کے مطابق قبضہ مافیا نے اسکول کی عمارت میں کمروں کی تعمیر بھی شروع کردی تھی۔
کراچی پولیس چیف کا نوٹس
واقعے کی خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے نوٹس لے کر اسکول کا دورہ کیا، جس کے بعد پولیس نے قبضہ مافیا کی جانب سے لگائے گئے تالے توڑ دیئے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور قبضہ کرنے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ایس ایس پی ایسٹ نعمان صدیقی نے بتایا کہ اسکول کی زمین کی ملکیت کا دعویٰ اور تالا لگانے والے شخص صہبا خان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسکول کو واپس انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم نے اسکول انتظامیہ اور بچوں کو بھی دھمکیاں دی تھیں۔
نگران وزیر تعلیم نے بھی نوٹس لے لیا
سرکاری اسکول پر لینڈ مافیہ کے قبضے کا نگران وزیر تعلیم ڈاکٹر سعدیہ نے بھی نوٹس لے لیا۔
نگران وزیر تعلیم نے ڈائریکٹر اسکول سے معاملے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ مذکورہ اسکول میں نرسری سے پانچویں جماعت تک 150 بچے زیرِ تعلیم ہیں۔