06 اگست ، 2018
کراچی کے علاقے شیرشاہ کالونی میں سیورج کے پانی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ان گلیوں سے جنازہ کسی اذیت سے کم نہیں۔
دو روز قبل دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بچے کی نماز جنازہ کے بعد میت قبرستان لے جانے میں بھی اہل علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شیرشاہ کالونی میں جامع مسجد مصطفیٰ میں نماز جنازہ ادا کرکے شہری میت گلی میں جمع ہونے والے سیوریج کے پانی اور گڑھوں سے بچا کر بامشکل مرکزی شاہراہ پر لے جانے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد میت بس میں رکھ کر قبرستان لے جائی گئی۔
14 سالہ حافظ قرآن بچے سبحان کی نماز جنازہ اسی مسجد میں ادا کی گئی جس کے قریب دو روز قبل ایک دکان میں گیس کے زوردار اور خوفناک دھماکے میں سبحان سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
دو ہفتے قبل الیکشن مہم کے سلسلے میں سیاسی رہنماؤں کی اس علاقے میں آمدورفت کے وقت یہاں صورتحال کچھ بہتر تھی تاہم اب یہاں گٹر ابل رہے ہیں۔ سیوریج کے پانی کی وجہ سے گلیوں میں بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں۔
کسی گاڑی میں یہاں سے گزرنا انتہائی مشکل ہے اور خاص طور پر نمازیوں کی پیدل آمدورفت پل صراط سے گزرنے کے مترادف ہے کہ وہ اپنے کپڑے پاک رکھتے ہوئے کسی طریقے سے مسجد پہنچ سکیں۔
اہل محلہ کے مطابق گلیاں تنگ اور گڑھے ہونے کی وجہ سے میت بس مسجد تک نہیں لائی جا سکی تھی، چار افراد کا یکسوئی کے ساتھ میت اٹھا کر چلنا دوسرا مشکل مرحلہ تھا۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں ایسا اکثر دیکھنے کو ملتا ہے،اس علاقے سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ علاقہ مکین دو سیاسی جماعتوں کی رسہ کشی کے باوجود اپنے مسائل حل کرنے کے لیے امید لگائے بیٹھے ہیں۔