18 اگست ، 2018
کراچی: شہرِ قائد میں بجلی کی فراہمی معمول پر آگئی اور ٹرپ کرنے والے تمام فیڈرز بحال کردیے گئے ہیں۔
کراچی سمیت صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا، جس کے نتیجے میں شہر کا 85 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا تھا۔
کراچی میں ایک ہفتے کے دوران بجلی کا یہ دوسرا بڑا بریک ڈاون تھا، اس سے قبل 11 اگست کو بھی شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی۔
گذشتہ رات بجلی کے بریک ڈاون کی وجہ سے شہر کا ایک بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا تھا۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ایکسٹرا ہائی ٹینشن ایکسٹینشن (ای ایچ ٹی) لائن میں ٹرپنگ کے باعث شہر کے بیشتر حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
بجلی کے بریک ڈاؤن سے دھابیجی، گھارو اور پپری پمپنگ اسٹیشن بھی متاثر ہوئے، جس کی وجہ سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل، گذری، بلوچ کالونی، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال کے مختلف بلاکس، فیڈرل بی ایریا بلاک ون، عائشہ منزل، یاسین آباد، گلشن شمیم، لیاقت علی خان چوک، عائشہ منزل، گلبرگ کے تمام بلاکس، عزیز آباد، لیاری اور دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کا لنک بحال ہوگیا ہے اور کے الیکٹرک کے سسٹم میں بجلی کی سپلائی بتدریج بڑھائی جائے گی۔
ترجمان کے الیکٹرک
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہےکہ بن قاسم پاور پلانٹ نے بھی کام کرنا شروع کردیاہے، تمام متاثرہ گرڈز کو بحال کیا جا چکا ہے، فیڈرز سے بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے عملہ متحرک ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ ٹرپنگ کی وجہ نیشنل گرڈ کی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی تھی۔
حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع میں بھی بریک ڈاؤن
حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے ترجمان کے مطابق بریک ڈاؤن کے نتیجے میں حیسکو ریجن کے 21 گرڈ اسٹیشن بند ہوگئے، جن کے باعث بدین، ٹنڈو محمد خان، ڈگری، میرپورخاص اور ٹنڈوجام میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔
گرڈ اسٹیشن بند ہونے سے حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔