04 فروری ، 2012
اسلام آباد . . . . . وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کالعدم تنظیم کے 2 افراد کی تقاریر پر سخت ایکشن لیتے ہوئے مقدمات درج کر کے ذمہ دارپولیس افسر کو معطل اور ایک سینئر افسر سے جواب طلبی کی گئی ہے۔ واقعہ کی انکوائری کے لئے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اب کالعدم تنظیم کے کسی رہنما نے وفاقی دارالحکومت میں تقریر کی تو نہ صرف اسے گرفتارکر لیا جائے گا بلکہ علاقے کا ایس ایچ او بھی اپنے ہی تھانے میں بند ہوگا۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت پہلے ہی نوٹی فکیشن جاری کرچکی ہے، اس لئے نئے نوٹی فکیشن کی ضرورت نہیں۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے جعلی ناموں سے اکاوٴنٹس کھولنے کی بات ان کے علم میں نہیں، تاہم اس حوالے سے انکوائری کا حکم دے دیا ہے، ایسا ہوا تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں آیا ہے کہ بعض کالعدم تنظیموں نے نئے ناموں سے کام شروع کردیا ہے، اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو ڈیٹا مرتب کرنے کاکہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے موقع پرجو سیکیورٹی حکمت عملی اختیار کی عید میلاد النبی پر بھی اسی پر عمل کیا جائے گا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو سخت سیکیورٹی انتظامات اور مشتبہ افراد پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔