03 ستمبر ، 2018
ایشین گیمز میں پاکستان ہاکی ٹیم کی جاپان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے جس کے بعد موقع غنیمت جان کر اولمپیئنز نے پھر ہاکی فیڈریشن کے صدر برگیڈئیر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری شہباز احمد کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق کپتان حنیف خان، وسیم فیروز، دانش کلیم، انجم سعید، خواجہ جنید اور شہناز شیخ کا کہنا ہے کہ ہاکی فیڈریشن کو تین سال ملے لیکن پاکستان ٹیم کوئی ایک ٹورنامنٹ بھی نہیں جیت سکی لہذا نہ صرف فیڈریشن کو سبکدوش کیا جائے بلکہ انہیں ملنے والے فنڈز کا بھی حساب لیا جائے۔
دوسری جانب کچھ اولمپئنز نے فیڈریشن کے دفاع میں پریس کانفرنس کی جس میں فیڈریشن کو مزید وقت دینے کی حمایت کی، اولمپئنز کے مطالبے اپنی جگہ ذرا ایک نظر موجودہ فیڈریشن کے دور میں پاکستان ہاکی ٹیم کی کارکردگی پر ڈال لی جائے تو کسی بھی فیصلے پر پہنچنا آسان ہوگا۔
2015 کے وسط میں برگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور شہباز احمد نے بطور صدر اور سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ذمہ داری سنبھالی جس کے بعد چند ماہ تک پاکستان ہاکی ٹیم نے کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت نہیں کی جب کہ ٹیم کو چیمپئز ٹرافی میں شرکت کرنی تھی لیکن نئی فیڈریشن نے شکست کے خوف سے ایونٹ سے دستبردار ہوگئی۔
2016
1۔۔ پاکستان ہاکی ٹیم نے اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کی جہاں آٹھ ٹیموں کے ایونٹ میں قومی ٹیم کی پوزیشن پانچویں رہی۔
2۔۔ ایشین چیمپئنز ٹرافی ملائیشیا میں ہوئی جہاں فائنل میں بھارت نے پاکستان کو دو کے مقابلے مین تین گول سے شکست سے دوچار کیا۔
3۔۔ نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز ہوئی پاکستان دو میں فاتح رہا، دو میچز ڈرا ہوئے جبکہ ایک میچ میں شکست ہوئی۔
4۔۔ دورہ آسٹریلیا میں چار میچز کھیلے گئے پاکستان ٹیم کو چاروں میچز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
5۔۔ آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں بھی پاکستان ٹیم کو 0-2 سے شکست ہوئی، پہلا میچ ڈرا ہونے کے بعد آخری دو میچز میں آئرلینڈ نے 2۔3 سے کامیابی حاصل کی۔
6۔۔ لندن میں ورلڈ ہاکی لیگ ہوئی جس میں پاکستان ٹیم نے ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی تو کرلیا لیکن سات میں سے پاکستان ٹیم صرف دو میچ ہی جیت سکی ، چار میچز میں شکست ہوئی۔
2017
1۔۔ ایشیا کپ بنگلادیش میں کھیلا گیا، یہاں بھی پاکستان ٹیم سات میں سے صرف ایک ہی میچ جیت سکی، قومی ٹیم نے بنگلادیش کو شکست دی جبکہ بھارت کے ہاتھوں 2 بار شکست کا سامنا کرنا پڑا، ایشیا کپ میں پاکستان کی پوزیشن تیسری رہی۔
2۔۔ پاکستان ہاکی ٹیم آسٹریلیا کے دورے پر گئی تو تاریخ کی بدترین شکست کا داغ بھی لگا بیٹھی، آسٹریلیا نے پہلے میچ میں پاکستان کو 1۔9 سے شکست دی جو ہاکی کے میدان پر پاکستان کی سب سے بدترین شکست تھی، پاکستان ٹیم اس دورے پر چاروں میچ ہار گئی۔
2018
1۔۔ پاکستان ہاکی ٹیم عمان میں تین ملکی سیریز کھیلنے گئی، جس میں پاکستان، عمان اور جاپان کی َٹیمیں شامل تھیں، فائنل مین جاپان نے پاکستان کو 2۔3 سے شکست دی جب کہ پاکستان ہاکی ٹیم یہ آسان ٹورنامنٹ بھی نہ جیت سکی۔
2۔۔ آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان ٹیم راؤنڈ کے تمام میچز ڈرا کھیلے، یعنی نہ جیت سکے نہ شکست ہوئی ،پوزیشن میچ میں پاکستان نے کینڈا کو 1۔3سے شکست دیکر ساتویں پوزیشن لی۔
3۔۔ ایف آئی ایچ کی چیمپئنز ٹرافی آخری چیمپئنز ٹرافی تھی جس کیلئے پاکستان نے کوالیفائی تو نہیں کیا تھا لیکن چونکہ یہ ایونٹ دنیا میں پاکستان نے متعارف کرایا تھا اس وجہ سے آخری ایونٹ میں انہیں بطور وائلڈ کارڈ انٹری ملی۔
اس ٹورنامنٹ میں پاکستان نے اولمپک چیمپئن ارجنٹائن کو شکست دی لیکن بھارت اور آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پاکستان کی ٹورنامنٹ میں پوزیشن پانچویں رہی۔
4۔۔ ایشین گیمز ایسا ایونٹ جس میں پاکستان ٹیم 8گولڈ، 3 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے جیت چکی ہے لیکن قومی ٹیم گولڈ میڈل کے دعوے لیکر جکارتہ گئی، راؤنڈ کے تمام میچز جیتے لیکن سیمی فائنل میں پہلے جاپان کے ہاتھوں شکست ہوئی اور پھر کانسی کے تمغے کی جنگ بھی بھارت سے ہار گئے، یوں پاکستان ہاکی ٹیم تاریخ میں دوسری بار ایشین گیمز سے خالی ہاتھ لوٹی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساڑھے تین سال کے دور میں ہاکی ٹیم نہ اذلان شاہ کپ جیت سکی، نہ ہی ایشیاء کپ یا ایشین گیمز، اور تو اور کسی سیریز میں بھی فاتح بن کر نہیں لوٹی۔
پاکستان نے موجودہ فیڈریشن کے دور میں 57 انٹرنیشنل میچز کھیلے جس میں سے 18 جیتے اور 29 میں شکست ہوئی جبکہ 10میچز ڈرا ہوئے، بھارت کے ساتھ کھیلے گئے 9 میچز میں سے قومی ٹیم ایک میچ بھی نہ جیت سکی۔