30 جولائی ، 2012
لاہور… لوڈشیڈنگ کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایبٹ آباد میں مظاہرین نے واپڈا کے دفتر کو آگ لگادی۔موسم گرما میں 15 گھنٹے کا روزہ اور واپڈا کے وعدے، اور پھر وعدہ خلافیوں نے عوام کو مجبور کردیا ہے کہ وہ روزے کی حالت میں عبادات کے بجائے احتجاج کریں۔ایبٹ آباد کے علاقے حویلیاں میں تاجروں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیا جس کے باعث شاہراہ قراقر م ،ایوب پل،دوراہا اورسلطان پورکے قریب ٹریفک معطل ہوگئی۔ مشتعل مظاہرین نے سلطان پور میں واپڈا کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ بھی لگادی۔ منڈی بہاوٴالدین کے علاقے مانگٹ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرین نے خوب ہنگامہ آرائی کی۔ سڑکوں کو ٹریفک کے لئے بند کرکے ٹائر جلائے۔ ڈنڈا بردار مظاہرین کے پتھراوٴ سے کئی گاڑیوں کو شدید نقصان بھی پہنچا۔ ملتان میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف تاجروں اور شہریوں نے مظاہرہ کیا۔ اس دوران مشتعل مظاہرین نے گلگشت سب ڈویژن کا گھیراوٴ کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔ کوہاٹ میں پنڈی روڈ گرڈ اسٹیشن کے قریب شہریوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف ڈندے اٹھا کر احتجاج کیا۔ انہوں نے واپڈا حکام کے خلاف شدید نعرے بھی لگائے۔ چارسدہ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف تورنگ زئی اور شبقدر سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں کا احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے دھرنا دے کر پشاور چارسدہ موٹروے دریائے کابل کے مقام پر بندکردیا ہے۔ اس کے علاوہ خیبرپختون خوا ، سندھ ، پنجاب اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام نے احتجاج مظاہرے کئے۔بعض علاقوں میں تو سحر و افطار کے اوقات بھی اندھیرا چھایا رہتا ہے۔ ماہ صیام کے دوران لوڈشیڈنگ میں کمی کے دعووٴں اور عودوں کے باجود شہروں میں کم از کم 10 سے 12 جبکہ دیہات میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔