11 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی اور نجی نیوز چینل کے اینکر عامر لیاقت کا معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے اُن پر 27 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ جیو نیوز کے اینکر شاہ زیب خانزادہ نے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے آج عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت عامر لیاقت کے ٹی وی پروگرام چلائے گئے۔
عامر لیاقت نے کیس کے سلسلے میں غیر مشروط معافی نامہ بھی پیش کیا، جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'کیا ہم یہاں تذلیل کروانے کے لیے بیٹھے ہیں'۔
جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا،' یہ کوئی طریقہ نہیں کہ توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے'۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا، 'کیا فرد جرم عائد ہونے کےبعد رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟'
جس پر وکیل نے جواب دیا کہ 'عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے'۔
سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس میں فردجرم عائد کرنے کے لیے 27 ستمبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔