12 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف نے اہلیہ کلثوم نواز کے انتقال پیرول پر رہا ہونے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد شہباز شریف نے ان کی رہائی کیلئے درخواست دی۔
ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کی انتقال کی خبر آنے کے بعد شہباز شریف اڈیالہ جیل پہنچے جہاں انہوں نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کی اور نواز شریف سے کہا کہ وہ پیرول پر رہائی پر دستخط کردیں تاہم انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے بھی والد کی تائید کی جب کہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا، اللہ کو یہی منظور تھا تاہم شہباز شریف نے اپنے بھائی سے پیرول پر رہائی کے لیے پرزور اصرار کیا۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے نواز شریف سے مکالمے کے دوران کہا کہ یہ بہت بڑا حادثہ ہے اور پیرول پر رہائی کی اجازت قانون دیتا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف نے بھائی سے اصرار کیا کہ آپ لوگوں کو کلثوم بھابھی کا آخری دیدار کرنا چاہیے، اگر یہ وقت گزر گیا تو ساری عمر کا پچھتاوا رہ جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے قائل نہ ہونے پر شہباز شریف نے پیرول پر رہائی کی درخواست اپنی طرف سے دی اور خود ہی اس پر دستخط کیے جس کے بعد انہیں پے رول پر رہائی ملی۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں حکومت یا انتظامیہ کا کوئی احسان نہیں لینا چاہتا، ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ قانونی جنگ لڑنے کے بعد ہی ریلیف لینے کے خواہشمند ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں اور 13 جولائی سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ ایک سال سے زائد عرصے سے لندن کے مقامی اسپتال میں کینسر کے خلاف جنگ لڑ رہی تھیں اور گزشتہ روز انتقال کرگئیں جن کی میت جمعے کو پاکستان لائی جائے گی۔