31 جولائی ، 2012
اسلام آباد…آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام امریکاکے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، وہ امریکا میں سی آئی اے کے سربراہ سے ملاقات کریں گے اور ڈی جی آئی ایس آئی 4اگست کو واپس وطن پہنچیں گے۔دریں اثنانیٹو سپلائی روٹس کی بحالی کے لئے پاکستان اورامریکہ آج مفاہمت کی یاد داشت (ایم او یو) پردستخط کریں گے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ( سی ایس ایف) کی مد میں 1.118ارب ڈالرز فراہمی کی راہ ہموار ہو جائے گی، پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک وزیر کے مطابق طرفین نے ایم او یو کو حتمی شکل دے دی ہے جس پر اسلام آباد میں دستخط ہوں گے، دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے تحت نیٹو کنٹینرز پر کوئی ٹیکس یا ڈیوٹی عائد نہیں ہوگی، تاہم کمرشل کیریئرز کو فیس ادا کرنا ہوگا، یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام ہر دو ماہ بعد مل کر ایم او یو پر عملدرآمد کاجائزہ لیں گے اور موجودہ ایم او یو نیٹو اور ایساف میں شامل ممالک کے خطوط کے ذریعہ موثر ہوگا، یادداشت کے مسودے میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی غلط فہمی کی صورت میں کسی تیسرے فریق کو ملوث کئے بغیرباہمی طورپر معاملہ طے کیاجائے گا، مسودے میں یہ بھی واضح کردیاگیا ہے کہ امریکی کارگو کو کسی نقصان کی صورت میں کمرشل کیریئرز ذمہ دار ہوں گے، دونوں ممالک کے درمیان دستخط کے بعد معاہدہ لاگو ہوجائے گا، جو 31دسمبر 2015ء تک موٴثر ہو گا، جس میں باہمی رضا مندی سے مزید ایک سال کی توسیع کی جاسکتی ہے، معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایم او یو کے عدم تسلسل پر ایک دوسرے کو تحریری طورپر آگاہ کرنے کے پابند ہو ں گے۔