دنیا
Time 24 ستمبر ، 2018

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ: ایک دوسرے کی مصنوعات پر ٹیرف کا نفاذ

رواں سال کے اختتام تک چینی مصنوعات پر ٹیرف کو 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد تک لے جایا جاسکتا ہے. فوٹو: فائل

واشنگٹن: دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں امریکا اور چین نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر ٹیرف کا نفاذ کر کے معاشی جنگ چھیڑ دی۔

امریکا نے چین کی 200 بلین ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد جب کہ چین نے امریکا کی 60 بلین ڈالرز کی مصنوعات پر 5 سے 10 فیصد تک ٹیرف کا نفاذ کیا ہے۔

چین امریکا کو موسمیاتی خوراک، پھل، بیس بال گلوز، نیٹ ورک راؤٹرز، الیکٹرانکس آلات اور انڈسٹری کی مشینری کے پرزہ جات فروخت کرتا ہے جب کہ امریکا چین کو گوشت، کیمیکل، کپڑے اور آٹو پارٹس فراہم کرتا ہے۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی مصنوعات پر ٹیرف کے نفاذ کے بعد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا جس سے اس کی خرید میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چین پر عائد نئے ٹیرف کی رقم تقریبا چین کی فروخت شدہ مصنوعات کے نصف کے برابر ہے اور رواں سال کے اختتام تک چینی مصنوعات پر ٹیرف کو 10 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد تک لے جایا جاسکتا ہے۔

امریکا کی جانب سے چین پر عائد ٹیرف کا نفاذ اسے سبق سکھانے کے لیے ہے جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ حال ہی میں کہہ چکے ہیں کہ چین غیرمنصفانہ تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ہے جسے دانشمندانہ چوری کہا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب چین نے امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا تحفظ تجارت کا شکار ہے اور بدمعاشی کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ چین نے سال 2017 میں تقریباً 506 بلین ڈالرز کی مصنوعات امریکا برآمد کی تھی۔

مزید خبریں :