13 اکتوبر ، 2018
پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں اور پاکستانی صرف کرکٹ میں ہی آگے نہیں بلکہ دیگر کھیلوں میں بھی نمایاں کارکردگی دکھا رہے ہیں، ایسے میں ایتھلیٹ معید بلوچ نے اپنی برق رفتاری اور بلند حوصلوں سے ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی سے کم نہیں ہیں۔
یوں تو معید بلوچ کو بچپن سے فٹبال کھیلنے کا شوق تھا لیکن جب وہ ایتھلیٹس فیلڈ میں آئے تو پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے۔
معید بلوچ اتنی برق رفتاری سے میدان میں دوڑ لگاتے ہیں کہ لوگ ان کا موازنہ دنیا کے تیز ترین انسان کا اعزاز حاصل کرنے والے اولمپک ایتھلٹ یوسین بولٹ سے موازنہ کرتے ہیں اور انہیں معید بلوچ کے بجائے ’معید بولٹ‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔
معید بلوچ بتاتے ہیں کہ ان کے کلب اور دیگر افراد کہتے ہیں کہ ان کا قد بھی یوسین بولٹ جتنا ہے اور وہ بھاگتے بھی یوسین بولٹ کی طرح ہیں۔
معید بلوچ نے قائد اعظم گیم میں 100 میٹر دوڑ 10.92 سیکنڈز میں جیتی جبکہ 200 میٹر دوڑ جیت کر سونے کا تمغہ بھی اپنے نام کرچکے ہیں۔
16 برس کی عمر میں جب نیشنل کوچنگ سینٹر میں اسپیڈ اسٹار ٹریک اینڈ فیلڈ کے کوچز نے ان کی صلاحیتوں کو دیکھا تو پھر انہیں اسپرنٹر بننے کا موقع فراہم کیا۔
کلب کوچ روما الطاف کا کہنا تھا کہ معید بلوچ کی اسپیڈ کیمپ کروانے کے حوالے سے بین الاقوامی کلبز سے بات چیت چل رہی ہے جن میں یوسین بولٹ کلب اور مورفراکا کلب شامل ہے۔
معید بلوچ نے ساؤتھ ایشیئن چیمپیئن شپ میں بھی نمایاں کارکردگی دکھائی تھی اور کئی بین الاقوامی مقابلوں میں بھی چاندی اور کانسی کے تمغے جیت رکھے ہیں۔