پاکستان
Time 15 اکتوبر ، 2018

عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق کمیٹی میں 30 ارکان شامل ہیں جن میں سے 15 کا تعلق حکومت اور 15 کا اپوزیشن سے ہے۔

پارلیمانی کمیٹی 2018 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کا جائزہ لے گی اور انتخابی عمل کو مزید شفاف بنانے کے لیے سفارشات بھی تیار کرے گی۔

کمیٹی میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر فنی تعلیم و تربیت شفقت محمود، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، طارق بشیر چیمہ، سینیٹر اعظم خان سواتی، ملک محمد عامر ڈوگر، خالد حسین مگسی، محمد اختر مینگل، سید امین الحق، غوث بخش خان مہر اور دیگر شامل ہیں۔

حزب اختلاف کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں ایاز صادق، رانا تنویر حسین، احسن اقبال، مرتضیٰ جاوید عباسی، رانا ثناء اللہ خان، راجہ پرویز اشرف، سید خورشید شاہ، نوید قمر اور رحمان ملک سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا جس پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا۔

18 ستمبر کو اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خصوصی کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوا اور قومی اسمبلی نے بھی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کی جس کے مطابق کمیٹی تحقیقات کے لیے ٹی او آرز تیار کرے گی اور آئندہ دھاندلی کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات تجویز کرے گی۔

حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کو مساوی نمائندگی دی جائے اور شفاف تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی چیئرمین شپ بھی حزب اختلاف کو دی جائے۔

مزید خبریں :