پاکستان
Time 08 نومبر ، 2018

کابینہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دیدی



اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دی دے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جب کہ اس دوران کابینہ کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو دورہ چین اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا، وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی چین کے ساتھ معاہدوں کی تفصیلات بتائیں۔

وفاقی کابینہ نے برطانیہ اور پاکستان میں قیدیوں کے تبادلے کے لیے پروٹوکول، ٹیکس پالیسی وضع کرنے کے لیے کمیٹی کے قیام، احمد نواز سکھیرا کی سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈ تعیناتی، لبرٹی ایئر لائن کو چارٹرڈ پروازوں کے لیے لائسنس کے اجراء اور ایس ایس سی پی کا نیا بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دیدی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کی میڈیا کو بریفنگ

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا کو بریفنگ کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ احمد نواز سکھیرا سرمایہ کاری بورڈ کے سیکریٹری ہوں گے، لبرٹی ایئر لائن کو لائسنس کے اجراء اور ایس ای سی پی کا نیا بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے، کابینہ نے 120 فیصلے لیے جن میں سے 72 پر مکمل عمل درآمد ہوا اور صرف 4 فیصلے ایسے ہیں جن پر 72 دن گزرنے کے باوجود فیصلہ نہیں ہوا، کابینہ نے متعلقہ وزارتوں کو اُن پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کر دی ہے۔

چین کے کامیاب دورے کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی: فواد چوہدری

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ نہایت کامیاب رہا، چین کے اس دورے کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی، اس دورے کی مکمل تفصیلات سامنے رکھیں گے، دورہ چین سے ادائیگیوں کے توازن کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملی ہے۔

آسیہ بی بی کے معاملے پر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی گئی: وزیر اطلاعات

آسیہ بی بی کے بیرون ملک روانگی کی خبر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے کو لے کر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی گئی اور خبریں گھڑی گئیں، ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ اس کے اوپر کیا کارروائی ہونی چاہیے، اس طرح کی رپورٹنگ کے نتیجے میں جان و مال کا خطرہ ہو سکتا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے، کسی کے کہنے پر کچھ نہیں کریں گے۔

وزیراعظم مک مکا کر کے نہیں کھیلیں گے، فواد چوہدری

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پچھلے اپوزیشن لیڈر کے لیے وفاقی حکومت کا پیکج دیکھا جائے، سب کو مک مکا کی عادت ہو گئی ہے لیکن وزیراعظم عمران خان مُک مکا کر کے نہیں کھیلیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اسی بات کی تکلیف ہے کہ ان کے مقدمات ختم کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، (ن) لیگ کا شہبازشریف کو پی اے سی کی سربراہی دینے کا مطالبہ اتنا ہی غیر اخلاقی ہے جتنا ان کی پانچ سال کی حرکتیں ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کس اصول پر شہباز شریف اپنے بھائی کے پروجیکٹ کا آڈٹ کریں گے، ہم کہہ رہے ہیں کہ اپنے آڈٹ ہمیں کر لینے دیں اور ہمارے آپ کر لیں۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ اعظم سواتی کو عہدے سے نہیں ہٹایا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ متروکہ وقف املاک کی اربوں روپے کی املاک ہیں اس لیے متروکہ وقف املاک کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید خبریں :