16 نومبر ، 2018
کراچی کے علاقے قائد آباد میں فلائی اوور کے نیچے دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے، دھماکے کے مقام سے ایک اور بم بھی برآمد ہوا، جسے ناکارہ بنادیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ نیشنل ہائی وے پر قائد آباد فلائی اوور کے نیچے دھماکا رات 10 بجکر 45 منٹ پر ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 5 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے میں جاں بحق افراد میں سے ایک کی شناخت 16 سالہ پپو ولد مشتاق کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں رشید رفیق، مشتاق بلال، حق نواز، صدیق داؤد، ارسلان طارق، اللہ دتہ، قمر عباس، شہاب الدین ، منیر اور شاہد شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فلائی اوور کے نیچے دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، جب کہ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی جائے وقوع پر پہنچا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے ٹفن میں موجود ایک اور بم بھی برآمد ہوا، جو دیسی ساختہ اور تقریباً آدھا کلو گرام وزنی تھا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے یہ بم قائد آباد تھانے کے عقبی گراؤنڈ میں ناکارہ بنادیا۔ پولیس کے مطابق دونوں بم ٹائم ڈیوائس سے منسلک تھے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کسی نے ٹھیلے کے نیچے کوئی تھیلا رکھا، جس میں دھماکا ہوا۔
دوسری جانب انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ لگتا ہے کہ دھماکے میں کم شدت والا بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔
وزیر اعلٰی سندھ کا نوٹس
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قائد آباد میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کی بھی ہدایت کی۔