24 نومبر ، 2018
کراچی: حکومت سندھ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی اور ان کے اہلخانہ کے ناموں سے منسوب عمارتوں، عوامی مقامات اور اداروں کے ناموں کی تبدیلی کے معاملے پر متعلقہ حکام سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ سندھ کابینہ اور صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں میں بانی متحدہ اور ان کے اہلخانہ کے نام سے منسوب عوامی مقامات کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی محکمہ صحت، تعلیم، بلدیات، میونسپل کمشنر کے ایم سی، ڈی جی کے ڈی اے، کمشنر کراچی اور شہر کے تمام 6 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو لکھے گئے خطوط میں ناموں کی تبدیلی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا گیا ہے کہ کتنے مقامات اور اداروں کے نام تبدیل کیے گئے۔
سندھ حکومت کے خط کے ہمراہ 51 مقامات کی فہرست بھی بھیجی گئی ہے۔
فہرست کے مطابق بانی متحدہ اور ان سے متعلق افراد کے نام پر 13 پارکس ہیں جبکہ 17 تعلیمی ادارے، 3 لائبریریاں، 4 اسپتال، 7 گلیاں، پل اور انڈر پاس بھی فہرست میں شامل ہیں۔
دوسری جانب 2 کمیونٹی ہال اور ایک کرکٹ اکیڈمی کا نام بھی تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
خط میں مزید کہا گیا کہ ان کے علاوہ بھی اگر کوئی مقام یا ادارہ بانی متحدہ یا ان کےاہلخانہ کے نام پر ہے تو اسے تبدیل کرکے رپورٹ دی جائے۔
سندھ حکومت کی جانب سے متعلقہ حکام سے یہ رپورٹ 27 نومبر تک طلب کی گئی ہے، جسے آئندہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔