دنیا
Time 02 دسمبر ، 2018

فرانس:ایندھن کی قیمت بڑھنے کیخلاف پرتشدد احتجاج، ایمرجنسی نافذ کرنے پرغور

مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس دوران 17 سیکیورٹی فورسز اہلکاروں سمیت 110 افراد زخمی ہوئے، — فوٹو: فائل 

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایندھن کی قیمت بڑھنے اور مہنگائی کیخلاف ہزاروں افراد حکومت کیخلاف سراپا احتجاج ہیں جو اب پرتشدد رنگ اختیار کرگیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں 17 نومبر سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کیخلاف احتجاج نے اب پرتشدد رنگ اختیار کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی دارلحکومت پیرس میں مظاہرین نے کئی مقامات پر توڑپھوڑ، جلاؤگھیراؤ، درجنوں گاڑیاں اور عمارتیں جلادیں۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہینڈ گرینیڈ، آنسوگیس کی شیلنگ اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔

مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس دوران 17 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 110 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ پولیس نے 260 سے زائد مظاہرین گرفتار کیا ہے۔

سڑکیں بلاک ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ہے، راستہ بلاک ہونے سے ایک وین، ٹرک اور گاڑی سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کے بعد دو ہفتوں سے جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ 

 خبرایجنسی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی صورتحال پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں دو ہفتوں سے جاری مظاہروں کے باعث ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے پر غور کیا گیا۔

صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حکومت نے مظاہرین سے مزاکرات کا بھی فیصلہ کیا ہے اور صدر نے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ کو مظاہرین سے مذاکرات کاٹاسک دیا ہے۔

یاد رہے کہ فرانس میں 17 نومبر سے جاری احتجاج میں ہر ہفتے کو ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :