پاکستان
Time 03 دسمبر ، 2018

وزیراعظم کے انٹرویو پر سیاسی جماعتوں کا شدید ردعمل


مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران صاحب نے بیان دیا اپوزیشن اُن کی حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے، اپوزیشن کو حکومت گرانے کے لیے اقدامات کرنے ضرورت نہیں، عمران خان کی ٹیم اور ان کی کارکردگی حکومت گرانے کے لیے کافی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت چلانا عمران خان اور ان کی ٹیم کے بس کی بات نہیں ہے، وزیراعظم کا یہ کہنا کہ عوام کے لیے باعث تشویش ہے کہ انتخابات قبل ازوقت ہوں گے، قبل از وقت انتخابات کے بیان کے بعد عمران خان اپنی کُرسی پر نہ بیٹھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس وزیراعظم کو اپنی حکومت پر اعتماد نہیں، وہ ایک منٹ بھی اپنی کرسی پر نہ بیٹھے۔

این آر او کے مطالبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان ن لیگ نے کہا کہ شہباز شریف این آر او مانگنے والے کا نام بتانے کا مطالبہ کر چکے ہیں، عمران خان نے اپنی نااہلی سے نظر ہٹانے کے لیے این آر او کی بات کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب نے جس کو این آر او دینا تھا دے چکے، وہ ہیں علیمہ باجی، علیمہ خانم کی منی لانڈرنگ کے پیچھے عمران خان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل جانے والوں اور 150 سے زیادہ پیشیاں بھگتنے والوں کو این آر او کی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اہلیہ سے اپنے وزیر اعظم ہونے کا پتہ چلتا ہے، اور ٹی وی سے ڈالر مہنگا ہونے کا پتہ چلتا ہے، پاکستان کی عوام عمران خان کی حیثیت کو پہچان چکی ہے۔

وزیر اعظم کا مڈٹرم الیکشن سے متعلق بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے: ترجمان بلاول بھٹو

ترجمان بلاول بھٹو زرداری سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے بھی وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مڈٹرم الیکشن سے متعلق عمران خان کے بیان پر تعجب اور مایوسی کا اظہار کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے، معیشت کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے، متوسط طبقہ معاشی غیر یقینی کی فضا کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ہماری اسٹاک ایکسچینج 1300 پوائنٹس سے زیادہ گری، ڈالر کی قیمت بڑھ اور روپے کی قدر گر رہی ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم اپنی اور ٹیم کی کارکردگی سے غیرمطمئن ہیں تو انہیں سرعام اس کا اظہار نہیں کرنا چاہیے، وزیراعظم کے ایسے بیان سے غیر یقینی کی فضا میں مزید اضافہ ہو گا۔

عمران خان سے تو احتساب کمیشن کے 1 ارب 16کروڑ روپے وصول ہونے چاہئیں: زاہد خان

ترجمان عوامی نیشنل پارٹی زاہد خان کا وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ لوگوں کے فون آئے کہ روپے کی قدر گر رہی ہے، خان صاحب کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرنے پر آپ نے گھبرانا نہیں ہے، وزیراعظم کہتے ہیں انہیں ٹی وی سے معلوم ہوا روپے کی قدر گر رہی ہے۔

زاہد خان نے کہا کہ عمران خان سے سوال ہونا چاہیے کہ وہ نیب کے چیئرمین سے کیوں ملے، عمران خان سے پوچھنا چاہیے کہ نیب نے تو صرف شہباز شریف کو پکڑا ہوا ہے جب کہ عمران خان پر خود نیب کا کیس ہے اور ان کے ساتھی نیب زدہ ہیں۔

ترجمان اے این پی کا کہنا تھا کہ عمران خان احتساب سے متعلق اتنے سنجیدہ ہیں تو احتساب کمیشن کو کیوں بند کیا، عمران خان سے تو احتساب کمیشن کے 1 ارب 16کروڑ روپے وصول ہونے چاہئیں۔

مزید خبریں :