دنیا
Time 03 مارچ ، 2019

بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، پاکستانی پائلٹ کی جعلی خبر نشر کردی

بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا، اپنا جھوٹا دعوٰی سچ ثابت کرنے کیلئے ہندوستانی نیوز چینل نے پاک فضائیہ کے حاضر سروس پائلٹ کی ہلاکت کی خبر نشر کردی— فوٹو: فائل

بھارتی میڈیا جنگی جنون میں اتنا اندھا ہوگیا ہے کہ اس نے حقیقی خبریں نشر کرنے کے بجائے خبریں گڑھنا شروع کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا۔ اپنا جھوٹا دعوٰی سچ ثابت کرنے کیلئے ہندوستانی نیوز چینل نے پاک فضائیہ کے حاضر سروس پائلٹ کی ہلاکت کی جھوٹی خبر نشر کردی۔

بھارتی میڈیا نے جھوٹی خبر چلائی کہ ایف 16 تباہ ہونے کے نتیجے میں پائلٹ شہزاز الدین ہلاک ہوا جبکہ اس خبر کے ساتھ پاک فضائیہ کے حاضر سروس گروپ کیپٹن آغا مہر کی پاک فضائیہ کے طیارے کے ساتھ لی گئی تصویریں چلائی جارہی تھیں۔

تاہم گروپ کیپٹن آغا مہر نے پاکستان کے ایک سینئر صحافی وجاہت سعید خان سے رابطہ کر کے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔

جھوٹی خبروں میں بھارت سب سے آگے

جھوٹی خبروں میں بھارت سب سے آگے ہے جس کا انکشاف برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے۔

برطانوی اخبار کے مطابق بھارت میں ہونے والے ایک سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 64 فیصد بھارتیوں کو جعلی خبروں کا سامنا ہے۔

برطانوی اخبار ایوننگ اسٹینڈرڈ کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک میں جعلی خبروں کی شرح 57 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ 54 فیصد بھارتی انٹرنیٹ پر افواہوں سے متاثر ہیں جبکہ دنیا میں یہ شرح 50 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں انٹرنیٹ پر پھیلنے والی افواہوں کے نتیجے میں قتل کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

بھارت میں گزشتہ سال قتل کے 40 فیصد واقعات موبائل فون پر پھیلنے والی افواہوں کے نیتجے میں ہوئے۔ واٹس ایپ پر بچوں کےاغوا کی افواہوں پر خوف و ہراس پھیلایا گیا، افواہوں کے باعث ہجوم کے ہاتھوں کئی افراد کو آگ لگادی گئی۔

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کا پس منظر

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔

اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے 'پے لوڈ' گراکر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

مزید خبریں :