پاکستان
Time 24 اپریل ، 2019

نشویٰ کیس: دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا گیا

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے او پی ڈی کو سیل کیے جانے کے خلاف ملازمین نے احتجاج کیا جس کے باعث ٹریفک بھی بلاک ہوگیا— فوٹو:فائل 

کراچی: سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا۔

ذرائع کے مطابق او پی ڈی کو سیل کرنے کے بعد سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم دارالصحت اسپتال سے روانہ ہوگئی۔

سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن کی جانب سے اسپتال کی او پی ڈی سیل کیے جانے کے خلاف ملازمین نے احتجاج بھی کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

ابتدائی طور پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم اسپتال کو سیل کرنے کیلئے پہنچی ہے تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف او پی ڈی ڈپارٹمنٹ کو سیل کیا گیا ہے۔

چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ٹیپو سلطان نے تصدیق کی کہ دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا ہے، اسپتال میں نئے داخلوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے، فی الحال زیر علاج مریضوں کو باہر نہیں نکال سکتے۔

سی ای او ہیلتھ کمیشن کے مطابق ٹیم وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر دارالصحت اسپتال کو سیل کرنے پہنچی تھی، اسپتال کے میڈیکل اور ڈینٹل شعبے کی او پی ڈیز کو سیل کردیا ہے، مریضوں کو دوسرے اسپتال منتقل کرنے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی ہے۔

قبل ازیں اسپتال کے وائس چیئرمین ڈاکٹر علی فرحان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسپتال انتظامیہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے احکامات پر مکمل عملدرآمد کررہی ہے، وزیراعلی سندھ کا ہیلتھ کیئر پر عدم اعتماد اور اسپتال کو سیل کرنے کا حکم غیرقانونی ہے۔

ڈاکٹر علی فرحان نے یہ بھی کہا کہ اسپتال کو سیل کرنے کا مطلب صوبے میں نجی طبی مراکز کےسسٹم کو ختم کرنا ہے، وزیراعلی سندھ سے درخواست ہے کہ اسپتال کو سیل کرنے کے احکامات واپس لیں۔

اس حوالے سے کمشنر کراچی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دارالصحت اسپتال کو اس لیے سیل کیا جارہا ہے کیوں کہ دارالصحت اسپتال میں غیر تربیت یافتہ عملہ تعینات ہے۔

کمشنر کراچی نے بتایا کہ دارالصحت اسپتال میں 80 سے زائد غیر تربیت یافتہ عملے کی نشاندہی ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ 9 ماہ کی نشویٰ کو 6 اپریل کو گلستان جوہر کے نجی اسپتال دارالصحت میں پیٹ میں درد کی شکایت پر داخل کیا گیا تھا جہاں غلط انجکشن لگنے سے وہ دماغی طور پر مفلوج ہو گئی تھی۔

غلط انجکشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بچی کو 13 اپریل کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم کمسن بچی 22 اپریل کو چل بسی تھی جب کہ اسپتال کے ترجمان نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بچی کا دماغ 71 فیصد مفلوج ہو چکا تھا۔

مزید خبریں :