26 اپریل ، 2019
لاہور: میاں بیوی یا دوستوں کے شمالی علاقوں کے سیر سپاٹوں اور ایڈوینچر کے قصے تو آپ نے ضرور سنیں ہوں گے لیکن لاہور سے تعلق رکھنے والا نوجوان اپنی بزرگ ماں کو دشوار گزار شمالی علاقہ جات کی سیر کرانے بائیک پر لے گیا۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے قدیر گیلانی اپنی والدہ کبریٰ بی بی کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے انہیں پاکستان کے خوبصورت شمالی علاقوں کی بائیک پر سیر کروا رہے ہیں۔
36 سالہ قدیر گیلانی پھولوں کی سجاوٹ کا کام کرتے ہیں جنہیں سیاحت کا بے حد شوق ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں پاکستان کے برف پوش پہاڑوں اور جنت نظیر وادیوں سے محبت ہے۔
قدیر گیلانی 14 سال سے دوستوں کے ساتھ سیاحت کررہے ہیں لیکن 2017 میں والدہ نے ان سے فرمائش کی کہ انہیں جھیل سیف الملوک دیکھنا ہے اور موٹر بائیک پر سیر کرنی ہے جس کے بعد دونوں ماں بیٹے بائیک پر سیاحت کا ایڈوینچر کرنے کے لیے نکل گئے۔
قدیر گیلانی کا کہنا تھا کہ پہلے انہوں نے اپنی والدہ کو بائیک کے مشکل سفر سے آگاہ کیا جس پر ان کی والدہ نے مشکلات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ ان میں مجھ سے زیادہ ہمت ہے۔
کبری بی بی بیٹے کے ساتھ سیر سپاٹے کرکے بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سیر کرکے نہیں تھکتیں بلکہ گھر میں رہ کر تھک جاتی ہیں، انہوں نے جب سے خوبصورت جھیل سیف الملوک دیکھی ہے تو انہیں پتہ چل گیا ہے کہ پورا پاکستان اور اس کا ہر شہر خوبصورت ہے۔
کبریٰ بی بی کا کہنا ہےکہ جتنی خوبصورتی پاکستان میں ہے کہیں نہیں، معلوم نہیں لوگ باہر کیوں سیاحت کے لیے جاتے ہیں۔
کبریٰ بی بی اپنے بیٹے کے ساتھ اب تک 10 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کرچکی ہیں اور یکم مئی سے وہ پھر شمالی علاقوں کی سیر کو نکلیں گے جہاں وہ رمضان گزاریں گے جب کہ ان کا دسمبر میں جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ کی سیاحت کا ارادہ ہے۔