پاکستان
Time 17 جولائی ، 2019

کوئٹہ کے قریب ڈیگاری کوئلہ کان میں پھنسے 9 مزدور جاں بحق

ڈیگاری کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے جاں بحق کان کنوں کی لاشیں۔ فوٹو: پی پی آئی

کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری کی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے کے باعث پھنسنے والے 9 کان کُن جاں بحق ہو گئے۔

 ڈیگاری میں کوئلہ کان میں پھنسے سے جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی لاشیں 3 روز کے مسلسل ریسکیو آپریشن کے بعد 1000 فٹ گہرائی سے نکال لی گئی ہیں جب کہ واقعے میں واحد بچنے والے کان کُن کو علاج کے لیے سول اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ڈیگاری کوئلہ کان حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق کان کنوں کے لواحقین کو ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ حکام کو کانوں میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لےکر سفارشات پیش کرنےکی بھی ہدایت کی ہے اور محکمہ معدنیات کو حکم دیا ہے کہ تین روز میں حادثے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

انہوں نے حادثات کی روک تھام کے لیے کانوں میں حفاظتی اقدامات اور کان کنی کے علاقوں میں صحت کی سہولیات یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

حادثے کی تحقیقات کے لیے 2 کمیٹیاں تشکیل

محکمہ معدنیات بلوچستان کے مطابق کان حادثے کی تحقیقات کے لیے 2 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں ایک کمیٹی 2 روز جبکہ دوسری 14 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔

کمیٹیاں محکمہ معدنیات کے ڈائریکٹر بشیر مستوئی کی سربراہی میں قائم کی گئی ہیں جس میں ماہرین، ضلعی انتظامیہ اور لیبر یونین کے نمائندے شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈیگاری کان حادثہ پر انکوائری کمیشن بنانےکی تجویز بھی دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں مائنز انسپکشن آفیسر اور کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے ضروری آلات کا فقدان ہےجس کے سبب آئے روز کانوں کے اندر زہر یلی گیس بھرنے کے باعث حادثات اب معمول بن چکے ہیں۔

رواں برس اب تک متعدد کان حادثات میں 47 کان کنوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔

مزید خبریں :