18 جولائی ، 2019
کراچی: مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والی سندھ بھر کی نرسوں کے وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور متعدد نرسوں کو گرفتار کرلیا۔
سندھ بھر کی نرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں پریس کلب سے احتجاجاً وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پولیس نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے والے راستے پر رکاوٹیں لگادیں۔
نرسوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو پی آئی ڈی سی ٹریفک پولیس چوکی کے سامنے روک دیا، مظاہرین کے آگے جانے کی کوشش پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو بھی حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
نرسوں کے احتجاج کے باعث پی آئی ڈی سی جانے والے راستے کو بھی بند کردیا گیا ہے جب کہ ٹریفک کو ایم آر کیانی روڈ اور سلطان آباد کی طرف موڑ دیا گیا۔
ٹریفک جام کے باعث پی آئی ڈی سی سےشاہین کمپلکس تک ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس میں اسکول کی گاڑیاں بھی پھنس گئیں، پولیس نے شاہین کمپلکس سے ضیاءالدین روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
دوسری جانب نرسنگ الائنس اور سندھ حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں نرسنگ الائنس نے مطالبات کی منظوری حکومت کو 24 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے احتجاج ختم کردیا۔