پاکستان
Time 06 نومبر ، 2019

کراچی پولیس کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار

فوٹو: فائل

کراچی پولیس ہیڈکوارٹرز  میں تعینات میڈیکل سپرنٹنڈنٹ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار ہو گیا۔

اینٹی کرپشن ایسٹ نے 4 شکایات موصول ہونے کے بعد کارروائی کی اور مجسٹریٹ کی سربراہی میں پولیس اسپتال پر چھاپہ مارا گیا۔

اینٹی کرپشن ایسٹ نے پولیس ہیڈکواٹر سے متصل پولیس اسپتال پر چھاپہ مار کر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پولیس دوست محمد اور ساتھی طفیل عمرانی کو گرفتار کیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ضمیر عباسی کے مطابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو 20 ہزار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

ضمیر عباسی نے مزید بتایا کہ ایم ایس پولیس کو بڑی پیمانے پر بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا، پولیس ایم ایس نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں سے رشوت لیتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فی ریکروٹ سے 40 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک رشوت وصول کی جاتی تھی، پولیس ایم ایس رشوت کے عوض میڈیکل سرٹیفیکٹ تیار کر کے دیتا تھا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے مطابق شہید اور زخمی کوٹے پر آنے والے اہلکاروں کے فٹنس سرٹفکیٹ تیار کیا جاتے تھے، جو اہلکار فٹ نہ ہوتا اسے رشوت کے عوض فٹ قرار دیا جاتا۔

خیال رہے کہ شہید اور زخمی کوٹے میں میڈیکل سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا جاتا ہے۔ 

ضمیر عباسی کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے، تفتیش کی جائے گی کہ تین سالوں میں کتنے اہلکاروں نے جعلی فٹنس سرٹیفکیٹ بنوائے۔ 

مزید خبریں :