07 فروری ، 2012
پشاور…محکمہ تعلیم ضلع پشاورمیں درجنوں گرلز اسکولز ایک ایک استانیوں کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں جبکہ ضلع کے 125 گرلز اسکولوں کی استانیوں کو سرپلس پول میں ڈال دیا گیا ہے۔اساتذہ کی عدم دستیابی سے کئی اسکول بند پڑے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق پشاور میں ایسے 55 گرلز پرائمری اسکولز ہیں، جن میں صرف ایک ٹیچر تعینات ہے۔ان میں شہری علاقوں چوک شادی پیر، اشرفیہ کالونی، گنج گیٹ اور یوسف آباد کے گرلزپرائمری اسکولزشامل ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق پشاور میں 46 اسکولز اساتذہ نہ ہونے یا دیگر وجوہات کی بناء پر بندپڑے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اساتذہ کے غیرقانونی تبادلوں کے باعث کئی اسکولوں میں ا سٹاف کی کمی ہے جبکہ کئی اسکول بند ہیں۔جن میں میرا شیخان، یوسف آباد ٹیلہ بنداور مریم زئی کے گرلز پرائمری ا سکولز شامل ہیں۔اسی طرح گڑھی افسر خان،گڑھی چندن، انگور کورونہ اور شگئی تھانہ سمیت متعدد اسکولزاساتذہ نہ ہونے کہ وجہ سے بند ہیں۔ایک طرف تو اساتذہ کی کمی کے باعث پشاور کے کئی اسکول بند ہیں جبکہ دوسری طرف 125 گرلز اسکولو ں میں اساتذہ کوسرپلس قرار دیا گیا ہے۔ اسکولزبند ہونے اور سنگل ٹیچرا سکولوں کی وجہ سے ہزاروں طالبات کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔