23 نومبر ، 2019
اولمپئن اصلاح الدین نے اپنی ہاکی اکیڈمی کو 5 سال پہلے ملنے والی گرانٹ بمعہ سود سندھ کے محکمہ کھیل کو واپس کردی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئےاولمپئن اصلاح الدین نے ایم اے شاہ اصلاح الدین اکیڈمی کو 2014میں ملنے والی 2 کروڑ روپے کی گرانٹ سود سمیت محکمہ کھیل سندھ کو واپس کرنے کا اعلان کیا۔
اصلاح الدین نے 2کروڑ 76لاکھ 14ہزار 326 روپےکا چیک محکمہ کھیل سندھ کو دینےکے لیے تیار کرلیا ہے۔
اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، دوسری جانب اولمپئن حنیف خان اور دانش کلیم نے اصلاح الدین کو ناکام ایڈمنسٹریٹر قرار دیتے ہوئے ان سے اکیڈمی کا چارج بھی واپس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔
واضح رہے کہ سابق اولمپئن کراچی میں نارتھ ناظم آباد میں قائم ایم اے شاہ اصلاح الدین اکیڈمی کے بانی اور چیئرمین ہیں۔ اس اکیڈمی کے قیام کا مقصد ہاکی کے میدان میں پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلانے کےلیے کھلاڑی تیار کرنا تھا۔
2014میں محکمہ کھیل سندھ کی جانب سے اکیڈمی کو 2 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی گئی تھی تاہم گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اصلاح الدین اکیڈمی 2 کروڑ روپے کی خطیر رقم ملنے کے باوجود اسے ہاکی کے فروغ پر خرچ نہیں کر سکی۔
معاملے کا علم ہونے پر محکمہ کھیل نے چند ماہ قبل خط لکھ کر اکیڈمی کے سربراہ اصلاح الدین سے پیسوں کے استعمال کی آڈٹ رپورٹ طلب کی تھی تاہم خط کے جواب میں اصلاح الدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ابھی تک یہ رقم استعمال ہی نہیں کی تو آڈٹ کس چیز کا کروائیں وہ ابھی اس رقم کے استعمال کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
اصلاح الدین کے جواب سے مطمئن نہ ہونے پر سیکریٹری اسپورٹس سندھ امتیاز علی شاہ انہیں سے 2 کروڑ کی گرانٹ سود سمیت واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔
صوبائی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نےنامساعد مالی حالات کے باوجود قومی کھیل کے فروغ کے لیے ہاکی کے افق پر راج کرنے والے اصلاح الدین کو معتبر سمجھتے ہوئے 2 کروڑ روپے کی خطیر رقم فراہم کی تاہم انہوں نے 5 سال ضائع کر دیے اور رقم بینک میں رکھے رہے۔